ہم کرکٹ سے بڑھ کر کھیلنے کی کوشش کر رہے ہیں: فاف ڈیوپلیسی

اپ ڈیٹ 11 ستمبر 2017
ورلڈ الیون کے کپتان فاف ڈیوپلیسی اور کوچ اینڈی فلاور ٹیم کی کِٹ کی رونمائی کر رہے ہیں — فوٹو / پی سی بی ٹوئٹر اکاؤنٹ
ورلڈ الیون کے کپتان فاف ڈیوپلیسی اور کوچ اینڈی فلاور ٹیم کی کِٹ کی رونمائی کر رہے ہیں — فوٹو / پی سی بی ٹوئٹر اکاؤنٹ

ورلڈ الیون ٹیم کی قیادت کرنے والے کپتان فاف ڈیوپلیسی کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان میں صرف کرکٹ کے لیے نہیں بلکہ اس سے بڑھ کر کچھ کرنے کے لیے کھیل رہے ہیں۔

ورلڈ الیون ٹیم کے کوچ اینڈی فلاور کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فاف ڈیوپلیسی کا کہنا تھا کہ ’پاکستان آکر کھیلنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے‘۔

اس دوران ورلڈ الیون ٹیم کے کپتان فاف ڈیوپلیسی اور کوچ اینڈی فلاور نے ٹیم کی کِٹ کی رونمائی کی۔

انہوں نے کہا کہ وہ خود کو خوش قسمت سمجھتے ہیں کہ وہ پاکستان میں کرکٹ کی بحالی میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں اور اس پر خوشی بھی محسوس کر رہے ہیں۔

فاف ڈیوپلیسی نے کہا کہ پاکستان میں زبردست استقبال پر وہ پاکستانی قوم کے شکر گزار ہیں۔

مزید پڑھیں: کرکٹ میں ورلڈ الیون کی تاریخی کہانی

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں اپنی شرکت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اگر وہ پی ایس ایل کے دوران دستیاب ہوئے تو ٹورنامنٹ ضرور کھیلیں گے۔

اس موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ورلڈ الیون کے کوچ اینڈی فلاور نے 2009 میں سری لنکں ٹیم پر ہونے والے دہشت گرد حملوں میں جاں بحق ہونے والے اہلکاروں کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ اور ورلڈ الیون کے تمام کھلاڑی پاکستان آکر خوشی محسوس کر رہے ہیں جبکہ تمام کھلاڑی یہاں سے اچھی یادیں لے کر جانا چاہتے ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کا دورہ کرنے والی ورلڈ الیون ٹیم کو تمام کرکٹ بورڈز اور آئی سی سی کی مدد حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈین جونزدورہ سری لنکا،ورلڈ الیون کے دوران کمنٹری کیلئے آسکتے ہیں

اپنی یادوں کو تازہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ 90 کی دہائی میں تین مرتبہ زمبابوے کی ٹیم کے ساتھ پاکستان کا دورہ کرچکے ہیں جن میں سے 1998 کا دورہ پاکستان ان کے لیے سب سے زیادہ یاد گار تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ سے ہی زمبابوے کرکٹ کی مدد کی ہے اور اب پاکستان کے عوام اپنے ملک میں کرکٹ دیکھیں گے۔

ورلڈ الیون ٹیم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کوچ اینڈی فلاور کا کہنا تھا کہ ان کی ٹیم میں پاکستان کے خلاف جیتنے کے لیے بڑے کھلاڑی موجود ہیں جبکہ انہیں یقین ہے کہ ورلڈ الیون گرین شرٹس کے خلاف اچھی کارکردگی دکھائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ورلڈ الیون کی ٹیم بہترین کھلاڑیوں پر مشتمل ہے اور اس ٹیم کے تمام کھلاڑی پاکستان میں کرکٹ بحال کرنے کی کوشش کریں گے۔

مزید پڑھیں: ورلڈ الیون کے چار کھلاڑی پہلے بھی پاکستان آ چکے ہیں

ورلڈ الیون ٹیم میں بھارتی کھلاڑیوں کی شمولیت کے حوالے سے سوال کے جواب میں اینڈی فلاور کا کہنا تھا کہ بھارتی کھلاڑیوں کی شمولیت میں سیاسی مسائل درپیش تھے۔

یاد رہے کہ’ آزادی کپ‘ سیریز کھیلنے کے لیے ورلڈ الیون ٹیم کے 13 کھلاڑی اور ٹیم آفیشلز گذشتہ رات لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئر پورٹ پہنچے جہاں پی سی بی کے سربراہ نجم سیٹھی سمیت صوبائی وزیر کھیل اور بورڈ کے دیگر اعلیٰ حکام نے ٹیم کا استقبال کیا۔

لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں پاکستان اور مختلف ممالک کے صف اول کے کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم آئی سی سی ’ورلڈ الیون‘ کے درمیان پہلا ٹی ٹوئنٹی 12 ستمبر، دوسرا ٹی ٹوئنٹی 13 ستمبر جبکہ تیسرا ٹی ٹوئنٹی 15 ستمبر کو کھیلا جائے گا۔

ورلڈ الیون کے کھلاڑیوں میں جنوبی افریقہ کے فاف ڈیو پلیسی، ہاشم آملا، مورنے مورکل، ڈیوڈ ملر، عمران طاہر، ویسٹ انڈیز کے ڈیرن سیمی، سیمیول بدری ، آسٹریلیا کے جارج بیلی, ٹم پین، بین کٹنگ، انگلینڈ کے پال کالنگ وڈ، نیوزی لینڈ کے گرانٹ ایلیٹ، سری لنکا کے تھسارا پریرا اور بنگلہ دیش کے تمیم اقبال شامل ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں