کراچی کے علاقے رضویہ سوسائٹی میں تلاشی کے دوران نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے دو پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔

اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) رضویہ ارشد جنجوعہ کا کہنا تھا کہ ایک نامعلوم مسلح موٹرسائیکل سوار نے جہانگیر آباد میں جامع تلاشی کے دوران پولیس کی موبائل وین پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار سراج الدین اور ذیشان صفدر زخمی ہوگئے۔

پولیس کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ زخمی پولیس اہلکاروں کو طبی امداد کے لیے ایک نجی ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) سندھ اے ڈی خواجہ نے پولیس کے ایک سینیئر سپرنٹنڈنٹ کو دونوں زخمی اہلکاروں کی بہتر طبی امداد کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

آئی جی سندھ نے پولیس کو حکم دیا کہ واقعے کی تفتیش شروع کی جائے اور ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔

انھوں ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) جنوبی کو پولیس اہلکاروں پر حملے کی تفصیلی تفتیشی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی: فائرنگ سے 2 پولیس اہلکار جاں بحق، ایک زخمی

رضویہ سوسائٹی پر ہونے والے پولیس حملے کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم کی جانب سے قبول نہیں کی گئی ہے تاہم کراچی میں پولیس پر ہونے والے حالیہ حملے کے پیچھے ایک نئی تنظیم انصارالشریعہ کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔

انصارالشریعہ کے حوالے سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ اس تنظیم کے ارکان نے رواں سال اپریل سے اب تک پولیس اہلکاروں اور فوج کے سابق افسر سمیت تین حملے کیے ہیں۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اس گروپ کی جانب سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے موجودہ اور سابق اہلکاروں کو آسان ہدف ہونے کے باعث نشانہ بنا رہے ہیں تاکہ ان کی موجودگی کا احساس دلایا جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں