سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر عائشہ باوانی کالج کی سیل کھول دی گئی

21 ستمبر 2017
عائشہ باوانی ٹرسٹ اور محکمہ تعلیم کے درمیان جاری جھگڑے کے بعد 15 ستمبر کو کالج کو سیل  کردیا گیا تھا—۔ڈان نیوز
عائشہ باوانی ٹرسٹ اور محکمہ تعلیم کے درمیان جاری جھگڑے کے بعد 15 ستمبر کو کالج کو سیل کردیا گیا تھا—۔ڈان نیوز

کراچی: سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر عائشہ باوانی کالج کی سیل کھول دی گئی، جس سے طلبہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔

خیال رہے کہ عائشہ باوانی ٹرسٹ اور محکمہ تعلیم کے درمیان جاری جھگڑے کے بعد گذشتہ ہفتے (15 ستمبر کو) عائشہ باوانی کالج کو ماتحت عدالت کے فیصلے کے نتیجے میں سیل کردیا گیا تھا تاہم اگلے ہی روز (16 ستمبر) سندھ ہائیکورٹ نے کالج سیل کرنے کے فیصلے پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے اسے کھولنے کی ہدایات جاری کردی تھیں۔

پیر (18 ستمبر) کو محکمہ تعلیم کی ہدایت پر جب انتظامیہ اور طالبعلم کالج پہنچے تو وہ بدستور بند تھا۔

صوبائی وزیر تعلیم جام مہتاب ڈہرکی نے ٹرسٹ انتظامیہ کو آدھے گھنٹے میں کالج کھولنے کا الٹی میٹم دیا اور کچھ ہی دیر بعد وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بھی کالج میں تعلیمی سرگرمیوں کا دوبارہ آغاز کرنے کی ہدایات جاری کیں، تاہم کالج کے دروازے پر موجود ٹرسٹ نمائندگان نے ان احکامات پر عمل کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم کے بعد وزیراعلیٰ سندھ کو اس معاملے میں مداخلت کا اختیار نہیں۔

مزید پڑھیں: عدالتی حکم کےباوجود عائشہ باوانی کالج بند، تعلیمی سرگرمیاں متاثر

تالے کو ہتھوڑے کی مدد سے توڑا گیا—۔ڈان نیوز
تالے کو ہتھوڑے کی مدد سے توڑا گیا—۔ڈان نیوز

بعدازاں والدین اور اساتذہ کی جانب سے کالج کھلوانے کے لیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا گیا۔

سندھ ہائیکورٹ نے آج عائشہ باوانی کالج کو فوری طور پر کھولنے اور جمعہ (22 ستمبر) سے عائشہ باوانی کالج کراچی میں تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کا حکم دے دیا۔

بعدازاں ناظر عدالت نے کالج پہنچ کر مرکزی دروازے پر لگے تالے پر نو چابیاں آزمائیں، جس کے بعد تالے کو ہتھوڑے کی مدد سے توڑا گیا جبکہ گیٹ بند رکھنے کے لیے کی گئی ویلڈنگ کو کٹرز کی مدد سے کاٹا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ کا عائشہ باوانی کالج دوبارہ کھولنے کا حکم

6 دن بعد کالج کا دروازہ کھلنے پر طلبہ اور اساتذہ نے ایک دوسرے کو مٹھائی کھلا کر خوشی کا اظہار کیا ۔

دوسری جانب وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے عائشہ باوانی کالج کھولے جانے پر اطمینان کا اظہار کیا اور صوبائی وزیر تعلیم جام مہتاب ڈہرکی کو ادارے میں فوری تدریسی عمل شروع کرنے کا حکم دے دیا۔

تبصرے (0) بند ہیں