وفاقی محتسب نے وزارتِ صحت اور وزارت خزانہ سے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے تمباکو کی روک تھام کے فریم ورک کنونشن (ایف سی ٹی سی) کو نافذ کرنے کی ہدایت جاری کردی۔

یہ ہدایات وفاقی محتسب سید طاہر شہباز نے پاکستان نیشنل ہارٹس ایسوسی ایشن (پی اے این اے ایچ) کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست پر جاری کیں جس کا مقصد ملک میں سگریٹ کی قیمتوں میں اضافہ کرکے لوگوں کی پہنچ سے دور کرنا اور ملک میں جعلی سگریٹ بیچنے والوں کے خلاف کارروائی کرنا ہے۔

درخواست گزار نے الزام لگایا گیا تھا کہ وزارت صحت اور وزارت خزانہ ایف سی ٹی سی کو نافذ کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔

تاہم وفاقی محتسب کی جانب سے متعلقہ وزارتوں کو عالمی ادارہ صحت کے اس کنونشن کو 30 روز کے اندر نافذ کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے، تاہم اگر مقررہ وقت تک وفاقی محتسب کی ہدایات پر عمل نہیں کیا جاتا تو پھر وفاقی محتسب اس مسئلے کو صدرِ پاکستان کے سامنے اٹھائے گا۔

مزید پڑھیں: ای سگریٹ بھی صحت کے لیے خطرہ

خیال رہے کہ رواں مالی سال کے بجٹ میں وزارت صحت نے سگریٹ پر ٹیکس کو 28 روپے فی پیکٹ سے 44 روپے فی پیکٹ تک بڑھانے کی تجویز دی تھی۔

تاہم بجٹ میں وزارتِ خزانہ نے ٹیکس میں تیسرے درجے کا ٹیکس طریقہ کار متعارف کرایا تھا جس کی وجہ سے مجوعی طور پر سگریٹ کے ٹیسک میں 16 روپے کی کمی واقع ہوئی تھی۔

پی اے این اے ایچ نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ تمباکو پر ٹیکس میں کمی کرنے کا فیصلہ تمباکو کی صنعت کی جانب سے فراہم کردہ اعداد و شمار کے بعد کیا گیا۔

درخواست میں پی اے این اے ایچ نے وفاقی ادارہ آمدن پر قوائد و ضوابط کے مطابق کام نہ کرنے کا بھی الزام لگایا۔

یہ بھی پڑھیں: سگریٹ چھوڑنے کا بہترین طریقہ

درخواست گزار کا کہنا ہے کہ وزارتِ خزانہ کی جانب سے کئی سالوں سے ایف سی ٹی سی کے قوائد و ضوابط لاگو کیے جاتے رہے ہیں لیکن موجودہ مالی سال میں یہ ضوابط لاگو نہیں کیے گئے۔

وزارت صحت کے ٹوبیکو کنٹرول سیل (ٹی سی سی) نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ دنیا بھر میں تمباکو کا استعمال موت کی سب سے بڑی وجہ ہے۔

درخواست کے متن میں سگریٹ کی لوگوں تک رسائی کو نا ممکن بنانے کے لیے اس کی قیمت میں اضافہ کرنے کی تجویز پیش کی گئی۔

پی اے این اے ایچ کے جنرل سیکریٹری ثنااللہ گھمن نے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی محتسب کی ہدایات کو عدالتی حکم کے برابر سمجھتے ہوئے اس پر عمل کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: یہ عادت جلد موت کا خطرہ بڑھائے

انہوں نے بتایا کہ وفاقی محتسب میں درخواست دائر کرنے سے قبل ادارے نے سابق وزیر اعظم نواز شریف، سینیٹ چیئرمین رضا ربانی، ایوانِ زیریں میں اپوزیشن لیڈر اور تحریک انصاف کے نمائندوں سے ملاقاتیں کی تھی لیکن اس مسئلے کا حل نہیں نکالا جاسکا تھا۔

پاناہ کے سیکریٹری جنرل نے مزید بتایا کہ تین سال قبل وفاقی حکومت نے سگریٹ کے پیکٹ پر تصویری انتباہ کو 40 فیصد سے بڑھا کر 80 فیصد تک کرنے کی سفارش کی تھی جس پر عمل نہیں کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دنیا بھر کے ان 128 ممالک میں شامل ہے جنہوں نے عالمی ادارہ صحت کے ایف سی ٹی سی معاہدے پردستخط کیے تھے، تاہم ملک میں ابھی تک یہ قانون نافذ نہیں کیا گیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں شہریوں بالخصوص نوجوان نسل کی جان خطرے میں ہے اسی لیے ایف سی ٹی سی کا نفاذ یقینی بنانے کے لیے تمام ممکنہ چینلز بروئے کار لائے جائیں گے۔


یہ خبر 24 ستمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں