دبئی میں مسافر بردار ڈرون کی پہلی پرواز

25 ستمبر 2017
— فوٹو بشکریہ خلیج ٹائمز
— فوٹو بشکریہ خلیج ٹائمز

دبئی اس وقت حیرت انگیز تعمیراتی منصوبوں کے حوالے سے دنیا بھر میں جانا جاتا ہے اور اب اس کے تاج میں ایک اور اعزاز سجنے والا ہے اور وہ ہے دنیا کی پہلی خودکار ڈرون ٹیکسی سروس۔

جی ہاں پیر (25 ستمبر) کو دبئی کی روڈز اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی (آر ٹی اے) نے اس منفرد ٹیکسی سروس کی آزمائشی پرواز کا مظاہرہ کیا۔

دبئی میں رواں سال فروری میں اس مسافر بردار ڈرون سروس شروع کرنے کا اعلان کیا گیا تھا اور اب یہ حقیقت میں ڈھلنے کے قریب ہے۔

مزید پڑھیں : دبئی میں اب مسافر ڈرونز پر سفر کریں گے

اس سروس کے لیے جرمنی کمپنی ولو کاپٹر کے دو نشستوں والے مسافر ڈرون استعمال کیے جائیں گے جو لوگوں کو کسی انسانی مداخلت یا پائلٹ کے بغیر ان کی منازل تک پہنچائیں گے۔

دبئی حکام کے مطابق خطے میں پہلی ڈرائیور لیس میٹرو کی کامیابی کے بعد اب ہم پائلٹ لیس ڈرون سروس کی آزمائشی پرواز پر فخر محسوس کررہے ہیں۔

اس مقصد کے لیے استعمال ہونے والے ڈرونز میں آپشنل پیراشوٹ، نو بیٹری سسٹم اور بیٹری کوئیک چارج اینڈ پلگ ان سسٹم بھی موجود ہوں گے۔

ابھی جن ڈرونز کو جانچا جارہا ہے وہ دو گھنٹے میں مکمل طور پر چارج ہوجاتے ہیں تاہم کمپنی کے مطابق پروڈکشن ورژن میں یہ وقت نمایاں حد تک کم ہوگا۔

یہ خودکار ڈرون ٹیکسیاں متعین کردہ روٹس پر مسافروں کو ایک سے دوسری جگہ پہنچانے کا کام کریں گی اور اسے اسکائی شٹل سروس بھی کہا جاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مسافر بردار ڈرون اب پرواز کے لیے تیار

یہ ڈرون مکمل طور پر بجلی پر چلتے ہیں، جن میں اٹھارہ روٹرز اور نو بیٹری سسٹم موجود ہیں جو کہ کسی قسم کی خرابی کے دوران بھی پرواز گرنے نہیں دیتے۔

کمپنی کا دعویٰ ہے کہ صرف چالیس منٹ چارج پر ایک ڈرون آدھے گھنٹے کی پرواز کرسکتا ہے۔

یہ ڈرون زیادہ سے زیادہ سو کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے اڑ سکتا ہے جبکہ اس کی اوسط رفتار پچاس کلو میٹر فی گھنٹہ ہے۔

اس ڈرون کی آزمائش کا سلسلہ آئندہ پانچ برس تک جاری رہے گا جس کے بعد اسے قانون سازی کے ذریعے کمرشل شکل دی گئی جس کے بعد دبئی پہلا شہر بن جائے گا جہاں اڑنے والی ٹیکسیوں کی سروس دستیاب ہوگی اور اس طرح وہ باقی ممالک کو پیچھے چھوڑ دے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں