لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر آزاد جموں اور کشمر کے ضلع حویلی کے دیہی علاقوں پر بھارتی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں ایک بزرگ پاکستانی شہری جاں بحق اور 5 افراد زخمی ہوگئے۔

حویلی کے ڈپٹی کمشنر چوہدری کاشف حسین نے بتایا کہ 'بھارتی فورسز نے صبح 6 بجے نیزہ پیر اور دیگوار سیکٹرز میں شیلنگ کا آغاز کیا جس کے دوران بھاری اور چھوٹے ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا‘۔

ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ بھارتی فورسز کی شیلنگ سے دیگوار گاؤں میں ایک 70 سالہ بزرگ شہری جاں بحق ہوگئے جن کی شناخت محمد دین کے نام سے ہوئی جبکہ ان کا 25 سالہ بیٹا محمد جمیل زخمی ہوا۔

مزید پڑھیں: ایل او سی: بھارتی فوج کی فائرنگ سے فوجی اہلکار سمیت 3 جاں بحق

انہوں نے بتایا کہ اسی گاؤں میں بھارتی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ سے 34 سالہ تسنیم بی بی، ان کا 12 سالہ بیٹا عاقب اور 35 سالہ محمد جاوید زخمی ہوگئے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیزہ پیر کے سیکٹر میں بھارتی فورسز کی شیلنگ سے ولی محمد نامی شخص بھی زخمی ہوا۔

ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ تمام زخمیوں کو علاج کے لیے حویلی کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ بھارتی فورسز کی شیلنگ کے بعد تمام تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا حکم دے دیا گیا تاکہ طلباء اور اساتذہ کی قیمتی جانوں کو کسی بھی نقصان سے بچایا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: ایل او سی پر بھارتی فائرنگ، ایک پاکستانی جاں بحق

دوسری جانب علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ ایل او سی پر شیلنگ کی وجہ سے رہائشوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔

بھارتی سرحدی چوکیوں کو نشانہ بنانے کی ویڈیو جاری

پاک فوج نے بھارتی سرحدی چوکیوں کو نشانہ بنانے کی ویڈیو جاری کردی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق کنٹرول لائن کے قریب رکھ چکری سیکٹر پر بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنایا۔

بھارتی فوج نے بلااشتعال فائرنگ میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا جس سے شہری محمد دین جاں بحق اور 4 افراد زخمی ہوئے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاک فوج نے جوابی کارروائی کرکے 2 بھارتی سرحدی چوکیاں تباہ کیں۔

پاک فوج کی جانب سے جاری کردی ویڈیو میں تباہ شدہ بھارتی چوکیوں سے دھویں کے بادل اٹھتے دیکھے جاسکتے ہیں۔

گذشتہ جمعے کو بھی بھارتی فورسز نے ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں ایک فوجی اہلکار سمیت 3 افراد جاں بحق اور 3 سپاہی زخمی ہوگئے تھے۔

ایل او سی پر جنگ بندی کے لیے 2003 میں پاکستان اور بھارتی افواج کی جانب سے ایک معاہدے پر دستخط کے باوجود جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔

رواں سال آزاد کشمیر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 30 سے زائد ہوچکی ہے جبکہ اس دوران 176 افراد زخمی بھی ہوئے۔

بھارتی ہائی کشمنر کی دفتر خارجہ طلبی

دفتر خارجہ کے ساؤتھ ایشیا اور سارک معاملات کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کر کے روتھ چکری اور راولاکوٹ میں 30 ستمبر اور 2 اکتوبر کو جنگ بندی کی خلاف ورزی پر احتجاج ریکارڈ کرادیا۔

دفتر خارجہ سے جاری اعلامیے کے مطابق ڈاکٹرفیصل نے بھارتی ہائی کشمنر کو 30 سمتبر اور 2 اکتوبر کو کی جانے والی بلااشتعال فائرنگ سے شہید ہونے والے 3 شہریوں اور خاتون سمیت 5 زخمیوں کے حوالے سے احتجاج کیا۔

بھارت کی جانب سے گزشتہ دوہفتوں کے دوران پانچویں مرتبہ جنگ بندی کی خالف ورزی کی گئی جس کے نتیجے میں 11 شہری شہید اور 5 خواتین سمیت 37 دیگر افراد زخمی ہوگئے۔

دفتر خارجہ کے اعلامیے کے مطابق رواں سال اب تک بھارتی فوج نے 900 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایل او سی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 43 افراد شہید ہوئے اور 153 زخمی ہوگئے۔

بھارتی فوج نے 2016 میں 382 مرتبہ خلاف ورزی کی تھی جس کےمقابلے میں رواں سال تیزی آئی ہے اور عام شہریوں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

ڈاکٹر فیصل نےبھارت پر زور دیا کہ وہ 2003 میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرتے ہوئے عام شہریوں کو نشانہ بنانے سےگریز کریں۔

انھوں نے کہا کہ بھارت اقوام متحدہ کو اس کی قرار داد کے مطابق کشمیر کے معاملے میں کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔

تبصرے (0) بند ہیں