یقین کریں یا نہ کریں مگر ڈیڑھ سال قبل 21 سالہ امریکی خاتون جیسیکا بینیکیوز کا وزن 145 کلو گرام سے زائد تھا اور ان کی حالت کافی خراب تھی۔

مگر صرف 2 عام سی عادات کو ترک کرنے سے ان کی زندگی بدل کر رہ گئی۔

ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے اس راز سے پردہ اٹھاتے ہوئے کہا، 'میں اپنی حالت سے مطمئن نہیں تھی، میرے لیے تو بستر سے اٹھنا بھی مشکل ہوچکا تھا اور میں جانتی تھی کہ مجھے وزن کم کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ میں ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہوچکی تھی، مگر مجھے یہ سمجھنے میں ایک سال سے زائد کا عرصہ لگا کہ یہ کتنا خطرناک ہے اور مجھے کچھ کرنا چاہیے'۔

امریکی ریاست فلوریڈا سے تعلق رکھنے والی جیسیکا کو فاسٹ فوڈ کھانے کا بہت شوق تھا، جبکہ وہ گھنٹوں ٹیلی ویژن کے سامنے اپنے پسندیدہ ڈرامے یا فلمیں دیکھتی رہتی تھیں۔

جیسیکا کے بقول 'میں بس یا تو کھاتی رہتی تھی یا ٹی وی پر شوز دیکھتی رہتی تھی'۔

مگر جب انہوں نے 2016 کے آغاز میں خود کو بدلنے کا عزم کیا تو پہلا چیلنج غذا کے حوالے سے تھا۔

انہوں نے اپنی غذا کو مکمل طور پر بدل دیا جیسے گاجر، دہی، کاٹیچ چیز وغیرہ کے ساتھ چکن سلاد ان کی پلیٹ کا حصہ بن گئے۔

اس کے بعد انہوں نے ٹی وی کے سامنے بیٹھنے کی عادت کو ترک کیا اور ہر رات چہل قدمی کرنا شروع کی، جبکہ یوٹیوب ویڈیوز دیکھ دیکھ کر ورزشیں کیں، بعد ازاں جم جانا شروع کردیا جہاں وہ روزانہ دو گھنٹے تک ورزش کرتیں۔

انہوں نے اپنے جسمانی وزن میں کمی لانے کا مکمل سفر انسٹاگرام پر بھی شیئر کیا۔

آج وہ اپنے جسمانی وزن میں لگ بھگ 80 کلو کی کمی لاچکی ہیں اور اب وہ صرف 65 کلو گرام ہی رہ گیا ہے۔

انہیں توقع ہے کہ ان کی کہانی دیگر افراد میں بھی اپنی صحت پر کنٹرول کے حوالے سے حوصلہ افزائی کرے گی اور انہیں احساس ہوگا کہ موٹاپے سے نجات ناممکن نہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں