پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام پر پالیسی واضح کرنے کے لیے حکومت کو دس روز کا الٹی میٹم دے دیا۔

فاٹا سے تعلق رکھنے والے قبائلی عمائدین کے وفد نے چیئرمین تحریک انصاف سے اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔

— فوٹو: بشکریہ فہد چوہدری
— فوٹو: بشکریہ فہد چوہدری

اس موقع پر عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام پر اپنی حکمت عملی فوری واضح کرے، جبکہ این ایف سی میں فاٹا کے 3 فیصد حصے پر مؤقف بتایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت وضاحت کرے کہ پشاور ہائی کورٹ کے دائرہ اختیار کو فاٹا تک توسیع دینے پر اس کا کیا لائحہ عمل ہے جبکہ خیبر پختونخوا اسمبلی میں قبائلی عوام کو نمائندگی دینے کا کیا طریقہ کار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’عوام کی خواہشات کے برعکس فاٹا کا انضمام نہیں ہونے دیں گے‘

عمران خان کا کہنا تھا کہ ’مقامی حکومتوں کے نظام کی قبائلی علاقوں تک فوری توسیع ناگزیر ہے، فاٹا کے عوام کے لیے مختص مالی وسائل منتخب مقامی نمائندوں کے ذریعے صرف کیے جانے چاہیے جبکہ صوبائی گورنر کو یکطرفہ طور پر قبائلی عوام کے مستقبل کے فیصلے کا کوئی اختیار نہیں۔‘

خیال رہے کہ فاٹا اور پارلیمنٹیرینز نے 9 اکتوبر کو فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کرنے کے مطالبات پورے کرنے کے لیے احتجاجی مظاہرے کیے تھے، جس کے بعد وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ان کی مطالبات کی منظوری کا وعدہ کیا تھا۔

مزید پڑھیں: ’2018 سے قبل فاٹا کا خیبر پختونخوا سے انضمام‘

جمعیت علماء اسلام (ف) اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے ارکان اسمبلی نے فاٹا اور خیبرپختونخوا کو ضم کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرے میں شرکت نہیں کی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں