چکوال میں ایک تیز رفتار بس کھائی میں جا گری جس کے نتیجے میں اس میں سوار 27 مسافر جاں بحق جبکہ 55 زخمی ہوگئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حادثہ رات تقریباً 9 بجے پیش آیا جب ایک تیز رفتار بس ڈاک پٹھان گاؤں کے نزیدک پُل پر موڑ کاٹتے ہوئے حادثے کا شکار ہوئی۔

بد قستمت بس میں 82 افراد سوار تھے جو کوہاٹ سے رائیونڈ جارہی تھی۔

ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) چکوال اور ڈپٹی کمشنر عمر جہانگیر بھی جائے حادثہ پر پہنچے اور ریسکیور آپریشن کی نگرانی کی۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: مسافر بس کا ٹرالر سے تصادم، 11 افراد ہلاک

ریسکیو اہلکار اور ایمبولینسز جائے حادثہ پر پہنچیں اور لاشوں اور زخمیوں کو فوری طور پر تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال تلہ گنگ، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چکوال اور سٹی ہسپتال تلہ گنگ منتقل کیا گیا۔

بس کوہاٹ سے رائیونڈ جارہی تھی — فوٹو / ڈان نیوز
بس کوہاٹ سے رائیونڈ جارہی تھی — فوٹو / ڈان نیوز

ریسکیو 1122 کے ترجمان خرم منظور کا کہنا تھا کہ 13 زخمیوں کی حالت انتہائی تشویش ناک تھی جن کو فوری طور پر راولپنڈی کے ہسپتال میں منتقل کیا گیا۔

چکوال کے صدر پولیس تھانے کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) محمد افضل نے ڈان کو بتایا کہ بس میں سوار مسافر کوہاٹ سے تبلیغی جماعت کے سالانہ اجتماع میں شرکت کے لیے رائیونڈ جارہے تھے۔

پولیس نے ابتداء میں 27 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی تھی تاہم مزید تین مسافر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں جان کی بازی ہار گئے، جبکہ مرنے والے تمام افراد کا تعلق کوہاٹ سے ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جہلم: کار اور وین میں تصادم ، 14 افراد ہلاک

ایس ایچ او محمد افضل کے مطابق بد قسمت بس کو لاہور اسلام آباد موٹروے کے ذریعے رائیونڈ جانا تھا لیکن اس نے موٹروے بند ہونے کی وجہ سے جی ٹی روڈ کا راستہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بس کا ڈرائیور اس علاقے سے واقف نہیں تھا اور بس کو تیز رفتاری سے دوڑا رہا تھا لیکن اونچائی سے گزرتے ہوئے بس بے قابو ہو کر کھائی میں جا گری۔

خیال رہے کہ گزشتہ چند روز کے دوران پنجاب کے مختلف واقعات میں اسموگ کی وجہ سے پیش آنے والے ٹریفک حادثات میں متعدد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں