گردوں کے امراض میں سب سے خطرناک مرض وہ ہوتا ہے جب یہ عضو کام کرنا چھوڑ دیتا ہے اور ہر سال اس کے نتیجے میں دنیا بھر میں لاکھوں اموات ہوتی ہیں۔

یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

تحقیق کے مطابق عمر بڑھنے کے ساتھ گردوں کے افعال متاثر ہوتے ہیں تاہم ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، ہائی کولیسٹرول اور گردوں میں پتھری اس گردے فیل ہونے کا خطرہ بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں : گردوں کے امراض سے بچنا بہت آسان

تحقیق کے مطابق کڈنی فیلیئر درحقیت ان امراض کا آخری مرحلہ ہوتا ہے۔

این ایچ ایس کی تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ گردے فیل ہونے کا عمل اس عضو کے دیگر امراض کی شدت بڑھنے کے نتیجے میں پورا ہوتا ہے اور اس عضو کے معمولی امراض بھی سنگین مسائل جیسے خون کی شریانوں کے امراض کا خطرہ بڑھانے کے لیے کافی ہے۔

خون کی شریانوں کے مسائل جیسے ہارٹ اٹیک اور فالج وغیرہ گردوں کے امراض کے شکار افراد کی اموات کی بڑی وجہ ثابت ہوتے ہیں۔

تحقیق کے دوران گردے فیل ہونے کی علامات کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : گردوں کے امراض کی 6 خاموش علامات

تحقیق کے مطابق پیشاب میں خون آنے لگے تو یہ گردوں کے سنگین امراض کا عندیہ ہوتا ہے۔

اسی طرح تھکاوٹ، ٹخنے سوجنا، سانس گھٹنا اور دل متلانا بھی اس کی دیگر علامات ہیں۔

اس بیماری کے دوران عام معمول سے زیادہ پیشاب آنے لگتا ہے اور اس کی رنگت بھی زیادہ گہری ہوسکتی ہے یا بہت زیادہ بدبو دار ہوسکتا ہے۔

تحقیق کے مطابق ہر پانچ میں سے ایک مرد اور ہر چار میں سے ایک خاتون میں اس کا خطرہ درمیانی عمر میں بڑھ جاتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں