سری لنکا اور بھارت کے جنوبی علاقوں میں طوفان اور سیلابی پانی کے باعث ہزاروں افراد امدادی کیمپوں میں منتقل ہوگئے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 26 تک پہنچ گئی۔

اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق طوفان 'سائیکلون اوکھی' سے سری لنکا میں 13 افراد ہلاک ہوگئے اور بھارت کی ریاستوں کیرالا اور تامل ناڈو میں بھی سمندری طوفان سے 13 افراد ہلاک ہوگئے۔

دونوں ممالک کے 9 ہزار کے قریب افراد امدادی کیمپوں میں موجود ہیں اور اسی طرح 11 افراد تاحال لاپتہ ہیں جن میں اکثریت مچھیروں کی ہے۔

مذکورہ علاقوں کے رہائشی 130 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آنے والے طوفان اور سیلاب کے باعث توانائی اور مواصلات کے نظام کے درہم برہم ہونے سے شدید متاثر ہوگئے ہیں۔

موسمیات کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ مزید بارشوں اور بھارت کے جنوبی علاقوں کے دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہونے کا امکان ہے۔

بھارت کے مغرب میں واقع جزیرہ لیکشیڈویپ میں 145 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے شدید طوفان آیا تھا۔

مزید پڑھیں:بھارت، سری لنکا میں طوفان سے 16 افراد ہلاک

سری لنکا کے ڈیزاسٹر منیجمنٹ سینٹر کا کہنا تھا کہ 16 اضلاع میں 77 ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں جن میں اکثریت جنوبی ضلع گال سے ہے جبکہ املاک کے تباہ ہونے کے بعد سری لنکا کے 4 ہزار کے قریب افراد امدادی کیمپوں میں جمع ہوگئے ہیں۔

کنیاکماری میں 5 ہلاکتوں کے بعد ساحلی علاقوں میں حکام ریڈ الرٹ ہوگئے ہیں جبکہ بھارت کے جنوبی علاقوں میں اسکول اور کالجوں کو بند کردیا گیا ہے۔

کیرالا کے ایمرجنسی محکمے کے ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ 3 ہزار 200 کے قریب افراد کیمپوں میں موجود ہیں جبکہ 'سمندری طوفان کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور218 کو بچایا گیا ہے'۔

یاد رہے کہ بھارت کی ریاست اوڈیسہ میں 1999 میں طوفان کے نتیجے میں 8 ہزار افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں