مظفر گڑھ کے علاقے چوک قریشی پر تیز رفتار آئل ٹینکر نے موٹر سائیکل کو کچل دیا، جس کے نتیجے میں 3 طالب علم موقع پر ہی جاں بحق اور ایک شدید زخمی ہوگیا۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والے طلباء کی عمر 12 سال سے 18 سال تھیں جبکہ حادثے کے فوری بعد آئل ٹینکر کا ڈرائیور جائے وقوع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

ریسکیو ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ زخمی لڑکے اور لاشوں کو ڈسٹرکٹ ہسپتال مظفر گڑھ منتقل کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: بہاول پور میں سانحہ کیوں ہوا، اب کیا ہوگا؟

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے موقع پر پہنچ کر تفتیش کا عمل شروع کردیا۔

واضح رہے کہ ملک کے مختلف شہروں یومیہ سیکڑوں ٹریفک حادثات رونما ہوتے ہیں، جن میں کئی افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔

ان ٹریفک حادثات کی بڑی وجوہات میں خراب سڑکیں، خستہ حالت گاڑیوں اور ڈرائیونگ میں غفلت شامل ہیں۔

ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق سال 2011 سے ملک میں ہر سال تقریباً 9 ہزار حادثات پیش آتے ہیں، جن میں ساڑھے 4 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوئیں۔

اس سے قبل بہاولپور کے علاقے احمد پور شرقیہ میں 25 جون کو نیشنل ہائی وے پر آئل ٹینکر کے الٹنے کی وجہ سے ہونے والی آتشزدگی کے نتیجے میں ابتدائی طور پر 150 سے زائد افراد جھلس کر جاں بحق جبکہ 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔

تاہم بعد ازاں آئل ٹینکر حادثے میں جھلس کر ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 206 ہوگئی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Dec 07, 2017 06:16pm
بچوں کی اس طرح ہلاکت پر بہت ہی افسوس ہے، مگر خبر کے مطابق ان کی عمریں 18 سال سے کم تھی، اسی طرح اگر ان کے شناختی کارڈ اور ڈرائیونگ لائنسس نہ بنے ہوئے ہوں تو قصور وار !!!! پتہ نہیں والدین ہونگےیا یہ بچے خود یا ٹریفک پولیس یا ٹینکر ڈرائیور یا معاشرہ ۔۔ ایک بات طے ہے کہ بچوں کو موٹر سائیکل نہیں دینی چاہیے، اسی طرح ہر ایک اپنے کام سے کام رکھنے لگا ہے اگر کوئی دوسروں کے بچوں کو غلط کام سے منع کردیں تو لڑنے مرنے پر تیار ہوجاتے ہیں۔ معاشرہ کیا ہوگیا ہے؟