کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے واضح کیا ہے کہ بلوچستان ملکی معیشت کے استحکام میں کلیدی کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے اور ملکی اقتصادی ترقی کے تمام راستے بشمول پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) بلوچستان سے منصوب ہیں۔

کوئٹہ میں پہلی مرتبہ منعقد ہونے والی نیشنل ڈیفنس ورکشاپ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ معاشی استحکام کے لیے مثبت اقدامات کیے جارہے ہیں جس سے عام انسان کی زندگی بہتر ہونے کے ساتھ ساتھ قومی سلامتی کی صورتحال بہتر ہوگی۔

نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی (این ڈی یو) کے زیرِ اہتمام قومی سلامتی پر منعقدہ ورکشاپ 2 ہفتے جاری رہی جس میں 56 پارلیمانی رکن، علماء، قبائلی عمائدین، بیروکریٹس، سول سوسائٹی کے نمائندوں اور صحافیوں نے شرکت کی۔

یہ پڑھیں: ثنا اللہ زہری بلامقابلہ وزیر اعلیٰ بلوچستان منتخب

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمرجاوید باجوہ نے جمعرات (7 سمبر) کو ورکشاپ میں شرکت کرکے شرکاء کے سوالات کا تفصیل سے جواب دیا۔

اس موقعے پر کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹینٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ اور این ڈی یو کے ڈائریکٹر جنرل میجر شمریز خان بھی موجود تھے۔

یہ بھی پڑھیں: کالعدم بلوچ تنظیموں کے رہنماؤں کی رشتہ دار خواتین، بچے رہا

قومی سلامتی پر وزیراعظم کے خصوصی مشیر ریٹائرڈ لیفینٹ جنرل نصیر خان جنجوعہ کے علاوہ دیگر سیکیورٹی ماہرین نے بھی خطاب کیا۔

وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ زہری نے اپنے خطاب میں کہا کہ کوئٹہ میں قومی سلامتی پر مشتمل ورکشاپ کے نعقاد سے صوبے کے رہنماؤں کو حالات و واقعات سے متعلق اصل حقائق کا ادارک ہوا ہے جس سے سیکیورٹی سے متعلق پالیسی تشکیل میں مثبت رویے سامنے آئیں گے۔

ثناءاللہ زہری نے کہا کہ بدقسمتی سےغلط طرزِ حکمرانی، منفی سوچ اور ناقص پالیسیوں کے باعث بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال خراب رہی۔

مزید پڑھیں : بلوچستان میں 434 فراریوں نے ہتھیار ڈال دیئے

ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں بے روزگاری کی وجہ سے غیر ملکی ایجنسیوں اور چند بکے ہوئے عناصر کو ہمارے نوجوانوں کو بہکانے اورانہیں ملک کے خلاف استعمال کرنے کا بھرپور موقع ملا۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 9 دسمبر 2017 کو شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں