فلسطین کے صدر محمود عباس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بیت المقدس (یروشلم) کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے متنازع فیصلے کے بعد نائب صدر مائیک پینس سے رواں ماہ کے آخرمیں متوقع ملاقات کو منسوخ کرنے کا اعلان کردیا۔

اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق محمود عباس کے سیاسی مشیر ماجدی الخالدی کا کہنا تھا کہ 'فلسطین میں امریکا کے نائب صدر مائیک پینس سے کوئی ملاقات نہیں ہوگی'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'امریکا نے بیت المقدس کا فیصلہ کرکے تمام سرحدیں عبور کرلی ہیں'۔

مزید پڑھیں:ٹرمپ کامقبوضہ بیت المقدس کواسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان

دوسری جانب فلسطین میں امریکی فیصلے کے تیسرے روز بھی شدید احتجاج کیا گیا جس کے نتیجے میں اب تک 4 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوچکے ہیں جبکہ عالمی برادری کی جانب سے بھی اس فیصلے پر تنقید کی جارہی ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں بھی برطانیہ، فرانس اور جرمنی سمیت 5 یورپی ممالک نے امریکا کے فیصلے کی کھل کر مخالفت کی اور مشترکہ اعلامیے میں اس فیصلے کو سلامتی کونسل کی قرار دادوں کی خلاف ورزی قرار دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:اقوام متحدہ نے ٹرمپ کے فیصلے کو قراردادوں کے منافی قرار دے دیا

مصر کے پوپ ٹواڈروز ٹو نے بھی مائیک پینس سے چرچ میں طے شدہ ملاقات کو ختم کردیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کے استقبال سے گریز کا مقصد کروڑوں عربوں کے احساسات کے حوالے سے ٹرمپ کے ناکام فیصلے کے خلاف احتجاج کرنا ہے۔

خیال رہے کہ مصری پوپ کی جانب سے یہ فیصلے اس وقت سامنے آیا ہے جب مصر کے مشہور عالم اور جامعۃ الازہر کے سربراہ احمد الطیب کی جانب سے بیت المقدس کے حوالے سے امریکا کے غیرمنصفانہ فیصلے کے خلاف بطور احتجاج امریکی نائب صدر مائیک پینس سے ملاقات کو ختم کردیا گیا تھا۔

ادھر فلسطین میں پرتشدد احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور تازہ واقعے میں غزہ میں شہری آبادی پر اسرائیلی طیاروں کی بمباری کے نتیجے میں 2 فلسطینی جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

مزید پڑھیں:غزہ میں اسرائیلی طیاروں کی بمباری، 2 افراد جاں بحق

عرب نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق فلسطینی وزارتِ صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرا نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ اسرائیلی طیاروں نے شہری علاقوں میں بمباری کی جس سے 2 افراد جاں بحق ہوئے اور 25 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے جس میں ایک 6 ماہ کا نو مولود بھی شامل ہے۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں ہفتے ہی مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کی ہدایت کردی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں