پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان کی پہلی بولی وڈ فلم ’رئیس‘ کے ڈائریکٹر راہول ڈھولکیا کو ایک سال بعد خیال آ ہی گیا کہ بھارتیوں نے پاکستانی اداکارہ کے ساتھ غلط کیا۔

خیال رہے کہ ’رئیس‘ کو رواں برس کے آغاز میں 25 جنوری کو بھارت سمیت دنیا بھر میں ریلیز کیا تھا، تاہم اسے پاکستان میں پیش نہیں کیا تھا۔

ماہرہ خان کی فلم ریلیز ہوتے وقت پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازع چل رہا تھا، جس وجہ سے جہاں اس فلم کو پاکستان میں پیش نہیں کیا گیا، وہیں بھارتی عوام کی جانب سے بھی پاکستانی اداکاروں کے خلاف احتجاج و مظاہرے دیکھنے میں آئے۔

بھارتی انتہاپسندوں نے نہ صرف پاکستانی اداکاروں کی فلموں کی شوٹنگ کو مؤخر کرنے کیلئے فلم سازوں پر دباؤ ڈالا تھا، بلکہ پاکستانی اداکاروں کو برا بھلا بھی کہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی میڈیا کو ماہرہ پسند نہ آئی

بھارتی انتہاپسندوں نے جن پاکستانی اداکاروں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا، ان میں ماہرہ خان سرفہرست تھیں، جب کہ دوسرے نمبر پر فواد خان تھے۔

تاہم قریبا ایک سال کے بعد فلم ’رئیس‘ کے ہدایت کار راہول ڈھولکیا نے ماہرہ خان کے حق میں بات کرتے ہوئے تسلیم کیا کہ ’ہندوستانیوں نے ماہرہ خان کے ساتھ غلط برتاؤ کیا‘۔

راہول ڈھولکیا نے بھارتی شوبز نیوز ویب سائٹ ’بولی وڈ ہنگامہ‘ کی ویڈیو کلپ ٹوئٹ کی، جس میں اداکارہ ماہرہ خان نے راہول ڈھولکیا اور شاہ رخ خان سمیت فلم رئیس کی ٹیم اور دیگر بھارتی آرٹسٹوں کی تعریف کرتی دکھائی دیں۔

مزید پڑھیں: 'ضرورت پڑی تو ماہرہ کو بھارت لے کر آئیں گے'

ماہرہ خان نے دبئی میں ہونے والے مصالحہ ایوارڈ 2017 کے موقع پر بولی وڈ ہنگامی سے گفتگو کی، جس کی ویڈیو ٹوئٹر پر بھی جاری کی گئی۔

راہول ڈھولکیا نے ویڈیو ٹوئیٹ کرتے ہوئے ماہرہ خان کے بیان کو معصومانہ اور خوبصورت قرار دیا۔

راہول ڈھولکیا نے ٹوئیٹ کہ کیپشن میں مزید لکھا کہ انہیں لگتا ہے کہ ہندوستانیوں نے ماہرہ خان کے ساتھ غلط برتاؤ کیا۔

راہول ڈھولکیا کے مطابق ماہرہ خان ہماری دشمن نہیں بلکہ ایک آرٹسٹ تھیں۔

فلم ڈائریکٹر نے اعتراف کیا کہ ہم نے ایک اداکار کے طور پر ان کے ساتھ ٹھیک برتاؤ نہیں کیا۔

خیال رہے کہ ہندو انتہاپسندوں کی جانب سے پاکستانی اداکاروں کے خلاف احتجاج کے دوران ایک بھی بولی وڈ اداکار، پروڈیوسر یا ڈائریکٹرنے ان کے حق میں ایک لفظ تک نہیں بولا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں