لندن ایئرپورٹ پر پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کے طیارے سے ہیروئن برآمدگی سے متعلق تحقیقات مکمل کرلی گئیں جس کے بعد قومی ایئرلائن نے اپنے 13 ملازمین کو برطرف کردیا۔

تحقیقاتی رپورٹ میں انجنیئرنگ، پیکس سروسز سپروائیزر اور ٹیکنیشن شعبے کے ملازمین کو ذمہ دار ٹھرایا گیا۔

ہیروئن برآمدگی کے معاملے کے بعد تمام ایئرپورٹس پر سیکیورٹی کے انتظامات مزید سخت کرتے ہوئے غیر متعلقہ ملازمین کے طیارے کے پاس جانے پر بھی پابندی عائد کردی۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے پرواز سے ہیروئن برآمد کی گئی،برطانوی حکام

تمام ایئررپورٹس کی سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے نگرانی کا عمل بھی مزید سخت کر دیا کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ 16 مئی کو لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ پہنچنے والی پی آئی اے کی پرواز کے عملے کی جامع تلاشی‘ کے دوران ان سے ہیروئن برآمد ہوئی تھی جس کے بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا تھا جبکہ عملے کے پاسپورٹ بھی ضبط کرلیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ہیروئن اسمگلنگ کے جرم میں 3 پاکستانیوں کے سر قلم

22 مئی کو قومی ایئر لائن کی پرواز پی کے 785 کو ایک بجکر 10 منٹ پر لندن کے لیے روانہ ہونا تھا، تاہم طیارہ اڑنے سے پہلے ہیروئن کی موجودگی کی اطلاع پر اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے طیارے کی تلاشی لیتے ہوئے 20 کلو گرام ہیروئن برآمد کرلی تھی۔

یاد رہے کہ 23 مارچ کو سعودی عرب میں ایک پاکستانی سمیت منشیات اسمگلنگ کرنے والے 2 مجرمان کو سزائے موت دیتے ہوئے ان کا سر قلم کردیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں