کراچی کے علاقے دو دریا میں نوجوان طالب علم ظافر زبیری کے قتل میں ملوث ایک ملزم نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے اعترافی بیان ریکارڈ کرادیا جہاں انھوں نے دعویٰ کیا کہ نوجوان پر مرکزی ملزم خاور حسین برنی نے فائرنگ کی۔

جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کے سامنے مرکزی ملزم خاور حسین برنی کے گرفتار گارڈ عبدالرحمن نے اپنے اقبالی بیان میں اہم انکشافات کرتے ہوئے کہا کہ گاڑی پر فائرنگ ملزم خاور برنی نے کی جس کے نتیجے میں ظافر زبیری زخمی ہوئے تھے۔

ملزم عبدالرحمٰن نے اپنے اقبالی بیان میں کہا کہ 3 دسمبر کو عبدالرحیم کے ہمراہ ویگو پر سی ویو گیا اور سی ویو ٹریک پر عبدالرحیم کے دوست خاور برنی، حماد اور جنید شاہ موجود تھے اورعبدالرحیم، حماد کی بائیک ٹریک پر چلا رہے تھے کہ ایک مرسیڈیز نے اسے ٹکر مار دی جس کے بعد خاور برنی نے اپنی ویگو مرسیڈیز کے تعاقب میں لگا دی۔

ان کا کہنا تھا کہ حماد اور میں بھی مرسڈیز کا پیچھا کرنے لگے تاہم اس دوران خاور برنی کی گاڑی سے فائرنگ کی آواز آئی تو میں نے دیکھا کہ خاور برنی مرسڈیز پر فائرننگ کر رہا تھا۔

ظافر زبیری کے قتل میں ملوث گرفتار ملزم نے کہا کہ خاور برنی نے گاڑی سے اتر کر دیکھا کہ کسی کو گولی لگی ہے تو وہاں سے بھاگ گیا جبکہ حماد اور جنید شاہ نے عبدالرحیم کی رپیٹر اُٹھائی اور مرسیڈیز کے شیشے توڑ دیے۔

انھوں نے کہا کہ گاڑی سے لڑکوں کو نکالا اور مار پیٹ کے بعد ان سے موبائل اور نقدی چھین کر ہم فرار ہو گئے۔

مزید پڑھیں:دو دریا نوجوان قتل کیس: مرکزی ملزم کا مزید تین روزہ ریمانڈ

ملزم عبدالرحمٰن کا کہنا تھا کہ ساری واردات خاور برنی اور اس کے دوستوں حماد اور جنید شاہ نے کی جس کو میں صرف دیکھ رہا تھا جبکہ گاڑی کی ٹکر سے زخمی ہونے والے عبدالرحیم بھی جائے وقوعہ پہنچ گیا تھا۔

خیال رہے کہ اقبال بیان ریکارڈ کرانے والے ملزم عدالتی ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔

یاد رہے کہ 5 دسمبر کو کراچی میں ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کے علاقے دو دریا میں معمولی حادثے کے بعد نوجوان ظافر زبیری کو گولی مار کر قتل اور دوسرے کو زخمی کردیا تھا۔

سپرینٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) کلفٹن ڈاکٹر اسدا مالہی کا کہنا تھا کہ مرسیڈیز پر سوار دو نوجوان ساحل میں ناشتے کے لیے جارہے تھے کہ ایک معمولی حادثہ پیش آیا۔

ان کا کہنا تھا کہ حادثے کے بعد ڈبل کیبن گاڑی پر سوار ملزمان نے کار پر اندھادھند فائرنگ شروع کی۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی:دودریا میں حادثے کے بعد فائرنگ سے نوجوان جاں بحق

ایس پی ڈاکٹراسد کے مطابق کہ فائرنگ کے نتیجے میں کار میں سوار دو افراد زخمی ہوئے جنھیں طبی امداد کے لیے ایک نجی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے 18 سالہ ظافر کی ہلاکت کی تصدیق کی۔

انھوں نے مزید کہا کہ دوسرے زخمی کی شناخت 20 سالہ زید کے نام سے ہوئی جنھیں ہاتھ میں گولی لگنے سے زخم آئے ہیں تاہم انھیں طبی امداد دی جارہی ہے جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔

پولیس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایس ایس پی کراچی جنوبی کی جانب سے تشکیل دی گئی ٹیم نے پی ای سی ایچ میں واقع ایک گھر میں کارروائی کرتے ہوئے ملز خاور کو دیگر ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا۔

بعد ازاں مقتول کے والد فہیم احمد زبیری کی مدعیت میں ساحل پولیس اسٹیشن میں واقعے کے خلاف تعزیرات پاکستان کے سیکشن 302،324 اور 34 کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں