امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستان مخالف ٹویٹ پر امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاج کیا گیا۔

دفتر خارجہ کے سینئر عہدیدار کے مطابق پاکستان میں تعینات امریکی سفیر کو طلب کرکے امریکی صدر کے بیان پر احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔

عہدیدار کا کہنا تھا کہ دفتر خارجہ طلبی کے دوران امریکی سفیر سے ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹویٹ کی وضاحت بھی مانگی گئی۔

امریکی سفارت خانے نے بھی سفیر ڈیوڈ ہیل کی دفتر خارجہ طلبی کی تصدیق کردی۔

امریکی سفارتخانے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی سفیر کو پیر کی رات 9 بجے دفتر خارجہ ملاقات کے لیے بلایا گیا۔

تاہم انہوں نے کہا کہ ملاقات اور زیر غور آنے والے امور کی نوعیت کا علم نہیں۔

مزید پڑھیں: امریکی صدر کا ٹویٹ:’دنیا کو سچائی سے جلد آگاہ کریں گے‘

یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی امداد کو بیوقوفی قرار دیا تھا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’مریکا نے پاکستان کو 15 سال میں 33 ارب ڈالر سے زائد امداد دے کر بے وقوفی کی، پاکستان نے امداد کے بدلے ہمیں جھوٹ اور دھوکے کے سوا کچھ نہیں دیا جبکہ وہ ہمارے رہنماؤں کو بیوقوف سمجھتا ہے۔‘

انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہ فراہم کرتا ہے اور افغانستان میں دہشت گردوں کو نشانہ بنانے میں معمولی مدد ملتی ہے لیکن اب ایسا نہیں چلے گا۔‘

امریکی صدر کے بیان پر وزیر خارجہ خواجہ آصف نے بھی ٹویٹ کی اور کہا کہ ’بہت جلد ٹرمپ کے ٹویٹ کا جواب دیں گے، دنیا کو سچائی سے آگاہ کریں گے اور بتائیں گے کہ حقیقت اور افسانے میں کیا فرق ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں