وفاق کے زیرِانتظام قبائلی علاقے (فاٹا) کی ایجنسی شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب بارودی سرنگ کا دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید اور 2 زخمی ہوگئے۔

شمالی وزیرستان کی تحصیل میرعلی کے علاقہ سروبی میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں سپاہی امان اللہ شہید جبکہ حوالدار فضل عباس اور سپاہی نفیس زخمی ہوئے۔

دھماکے بعد سیکیورٹی اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کا آغاز کردیا گیا۔

گورنر خیبر پختونخوا انجینیئر اقبال ظفر جھگڑا نے میرعلی میں بارودی سرنگ کے اس دھماکے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں امن و امان کے لیے سیکیورٹی فورسز کی قربانیاں لائقِ تحسین ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری سیکیورٹی فورسز قوم کے اصل ہیروز ہیں، پوری قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

مزید پڑھیں شمالی وزیرستان میں دھماکے سے 6 افراد جاں بحق

انہوں نے شہدا کی درجات کی بلندی کے لیے دعا کی اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے نیک تمناؤں کا بھی اظہار کیا۔

یاد رہے کہ 2014 سے قبل فاٹا کی شمالی وزیرستان، خیبر ایجنسی اور اورکزئی ایجنسی سمیت 7 ایجنسیز کو عسکریت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہ سمجھا جاتا تھا۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 24 دسمبر 2017 کو شمالی وزیرستان میں بارودی سرنگ کے دھماکے کے نتیجے میں 3 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے تھے۔

اس سے قبل 2 دسمبر 2017 کو شمالی وزیرستان کے پہاڑی سلسلے میں دہشت گردوں نے سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر فائرنگ کر کے پاک فوج کے 2 جوانوں کو شہید کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: جنوبی وزیرستان: دھماکے میں 5 افراد جاں بحق

13 نومبر 2017 کو وفاق کے زیر انتظام علاقے (فاٹا) کی ایجنسی باجوڑ میں پاک افغان سرحد کے قریب قائم چیک پوسٹ پر دہشت گروں کے حملے میں 2 فوجی جوان شہید جبکہ 4 زخمی ہوگئے تھے۔

15 جون 2017 کو پاک فوج نے خیبرایجنسی کے تمام علاقوں میں دہشت گردوں کے مکمل خاتمے کے لیے آپریشن خیبر 4 کا آغاز کیا تھا۔

علاوہ ازیں سرحد پار سے آنے والے شدت پسندوں کو روکنے کے لیے پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا کام بھی کیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں