پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے ایک بار پھر کہا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کو فوج سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔

نجی ٹی وی چینل ’دنیا نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ’ملک میں جمہوریت کا چلنا ضروری ہے، جمہوریت کے ثمرات عوام تک پہنچتے رہیں تو جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں، آرمی چیف جنرل قمر باجوہ بھی جمہوریت کے حامی ہیں اور انہوں نے ہمیشہ کہا ہے کہ وہ آئین اور قانون پر یقین رکھتے ہیں، اسی لیے وہ سینیٹ میں جانے والے پہلے آرمی چیف بھی ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’آرمی چیف کا کام الیکشن کا اعلان کرنا نہیں ہے، ملک میں وقت پر انتخابات الیکشن کمیشن کو کرانے ہیں، جبکہ آئینی حدود میں الیکشن سے متعلق جو بھی احکامات ملے ان پر عمل کریں گے۔‘

یہ بھی پڑھیں: حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ہی فوج مداخلت کرتی ہے، پرویز مشرف

لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارت کی اشتعال انگیزی سے متعلق ڈی جی آئی اسی پی آر نے کہا کہ ’کوئی بھی مس ایڈونچر ہوگا تو اس کا جواب دیا جارہا ہے اور دیا جاتا رہے گا، جبکہ ایل او سی پر بھارتی کارروائی کا ایک مقصد مسئلہ کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانا بھی ہے جہاں آزادی کی تحریک بھارت کے بس سے باہر ہورہی ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’بھارت نے کئی بار سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیاں کیں، جس کا مقصد دہشت گردی کے خلاف جنگ سے ہماری توجہ ہٹانا ہے۔‘

مزید پڑھیں: پاکستان کی ترقی کیلئے جمہوریت کے سوا دوسرا راستہ نہیں، وزیراعظم

امریکا اور افغانستان کی جانب سے دہشت گردوں کو پناہ دینے کے الزام کے حوالے سے میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ’ہم دہشت گردی کے خلاف مسلسل جنگ لڑ رہے ہیں جبکہ یہ کہنا غلط ہے کہ حقانی نیٹ ورک یا دیگر دہشت گرد افغانستان جاکر حملے کر رہے ہیں۔‘

بلوچستان میں سیاسی تبدیلی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ’ملک میں جو بھی تبدیلیاں ہوئیں وہ سیاسی عمل کے ذریعے ہوئیں، آرمی چیف نے ہمیشہ کہا کہ وہ آئین پر یقین رکھتے ہیں۔‘

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں