دو ارب سے زائد افراد اس وقت فیس بک کو ہر ماہ استعمال کرتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اس سوشل نیٹ ورک کے نیوزفیڈ میں نت نئی تبدیلیاں لانا لگتا ہے کہ کافی مشکل کام ہے جس نے کمپنی کو چکرا کر رکھ دیا۔

کچھ عرصہ پہلے فیس بک نے صارفین کو بتایا کہ اب نیوزفیڈ پر خبریں بہت کم نظر آئیں گی، اس کے بعد یہ بتایا گیا کہ قابل اعتبار خبری ذرائع کو آگے لایا جائے گا اور اب اس نے مقامی اداروں کو ترجیح دینے کا اعلان کیا ہے۔

مزید پڑھیں : فیس بک میں حالیہ برسوں کی بڑی تبدیلی کا اعلان

اپنے اس نئے اعلان میں کمپنی کا کہنا تھا کہ صارفین اب مقامی ذرائع یا میڈیا اداروں کی پوسٹس زیادہ دیکھ سکیں گے ' تاکہ آپ موضوعات کے بارے میں جان سکیں جو براہ راست آپ اور برادری پر اثرات مرتب کرسکتے ہیں اور جان سکیں گے کہ ارگرد کیا ہورہا ہے'۔

اس حوالے سے اپنی ایک پوسٹ میں فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے کہا کہ صارفین کی جانب سے سوشل میڈیا پر زیادہ مقامی خبروں کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا 'مقامی خبریں ہمیں ہماری برادریوں اور زندگیوں پر اثرات مرتب کرنے والے معاملات کو سمجھنے میں مدد دیتی ہیں'۔

یہ بھی دیکھیں : فیس بک 'نیوز فیڈ' میں تبدیلی سے کیا کچھ تبدیل ہوگا

آسان الفاظ میں فیس بک کے بانی کا کہنا تھا کہ اگر آپ کسی مقامی پبلشر کو فالو کررہے ہیں یا کوئی بھی فرد کسی مقامی خبر کو شیئر کرتا ہے تو وہ آپ کے نیوزفیڈ پر زیادہ نمایاں نظر آئے گی۔

یہ اپ ڈیٹ سب سے پہلے امریکا میں متعارف کرائی جارہی ہے اور آنے والے چند ماہ کے دوران اسے دیگر ممالک تک توسیع دی جائے گی۔

کمپنی کے مطابق چھوٹے پیجز کو اس سے زیادہ فائدہ ہونے کا امکان ہے کیونکہ ان کے فالورز کسی ایک مقام سے تعلق رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : جعلی خبروں کا پتہ لگانے کا فیس بک سروے سامنے آگیا

کمپنی کی جانب سے ان تبدیلیوں کا عندیہ گزشتہ ہفتے کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں قابل اعتبار خبری ذرائع کو ترجیح دینے کی بات کی گئی تھی۔

ویسے یہ واضح ہے کہ فیس بک کی جانب سے ابھی مزید تبدیلیوں کا اعلان متوقع ہے کیونکہ یہ معیاری خبروں کی ترجیحات کے لیے کوششوں کا آغاز ہے۔

کمپنی کو توقع ہے کہ ان تبدیلیوں سے جعلی خبروں اور افواہوں کے پھیلنے کی شرح پر قابو پانے میں مدد ملے سکے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں