راولپنڈی: مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق سینیٹر نہال ہاشمی کو اڈیالہ جیل ہسپتال کے ڈاکٹروں نے صحت مند قرار دے دیا تاہم ان کی جیل منتقلی کا فیصلہ نہیں کیا گیا۔

خیال رہے کہ 2 جنوری کو مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق سینیٹر نہال ہاشمی کو دل کی تکلیف کے باعث اڈیالہ جیل راولپنڈی کے ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔

پمز ہسپتال کے ڈاکٹرز کی دو رکنی میڈیکل ٹیم نے اڈیالہ جیل ہسپتال کا دورہ کیا جہاں انہوں نے نہال ہاشمی کا معائنہ کیا۔

ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ سابق سینیٹر کو دل کا عارضہ لاحق نہیں، انہیں صرف نزلہ، زکام اور بخار ہے جبکہ وہ ذہنی دباؤ کا بھی شکار ہیں۔

تاہم اب تک یہ فیصلہ نہیں ہوسکا کہ نہال ہاشمی کو ہسپتال میں ہی رکھنا ہے یا پھر اڈیالہ جیل منتقل کرنا ہے۔

دوسری جانب جیل حکام نے بتایا کہ گزشتہ روز نہال ہاشمی کی طبعیت ناساز تھی لہٰذا پمز ہسپتال کو ان کی دل کی تکلیف کے حوالے سے طبی معائنہ کرنے کے لیے خط لکھا گیا تھا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پمز ہسپتال کی میڈیکل ٹیم نے لیگی رہنما نہال ہاشمی کا چیک اپ کیا، نہال ہاشمی کی طبعیت پہلے کی نسبت بہت بہتر ہے۔

واضح رہے کہ یکم جنوری کو سپریم کورٹ کی جانب سے توہین عدالت کیس پر سزا سنائے جانے کے بعد نہال ہاشمی کو سخت سیکیورٹی میں سینٹرل جیل اڈیالہ راولپنڈی منتقل کیا گیا تھا جہاں نہال ہاشمی کو اچانک طبعیت خرابی کے باعث جیل میں موجود ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

جیل سپرنٹنڈنٹ سعید اللہ گوندل نے ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ طبعیت بگڑنے پر نہال ہاشمی کو جیل کے ہسپتال میں علاج کے لیے داخل کرادیا گیا۔

یاد رہے کہ یکم جنوری کور سپریم کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما نہال ہاشمی کو دھمکی آمیز تقریر اور توہینِ عدالت کیس میں ایک ماہ قید اور 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سناتے ہوئے کسی بھی عوامی عہدے کے لیے 5 سال کے لیے نااہل قرار دے دیا تھا۔

نہال ہاشمی کی دھمکی آمیز تقریر

یاد رہے کہ گزشتہ برس مئی میں ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس میں حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر نہال ہاشمی نے اپنی جذباتی تقریر میں دھمکی دی تھی کہ پاکستان کے منتخب وزیراعظم سے حساب مانگنے والوں کے لیے زمین تنگ کردی جائے گی۔

ایک تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے نہال ہاشمی نے جوش خطابت میں کسی کا نام لیے بغیر کہا تھا کہ حساب لینے والے کل ریٹائر ہوجائیں گے اور ہم ان کا یوم حساب بنادیں گے۔

مزید پڑھیں: نہال ہاشمی تقریر کیس انسداد دہشت گردی عدالت منتقل

ویڈیو میں نہال ہاشمی کو کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے،'اور سن لو جو حساب ہم سے لے رہے ہو، وہ تو نواز شریف کا بیٹا ہے، ہم نواز شریف کے کارکن ہیں، حساب لینے والوں! ہم تمھارا یوم حساب بنا دیں گے'۔

ان کا مزید کہنا تھا، 'جنھوں نے بھی حساب لیا ہے اور جو لے رہے ہیں، کان کھول کے سن لو! ہم نے چھوڑنا نہیں تم کو، آج حاضر سروس ہو، کل ریٹائر ہو جاؤ گے، ہم تمھارے بچوں کے لیے، تمھارے خاندان کے لیے پاکستان کی زمین تنگ کردیں گے'۔

لیگی سینیٹر کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا تھا جب ایک روز قبل وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز پاناما پیپرز کیس کے سلسلے میں سپریم کورٹ کے حکم پر بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے سامنے دوبارہ پیش ہوئے، جہاں ان سے 5 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔

وزیراعظم نواز شریف نے لیگی رہنما نہال ہاشمی کے متنازع بیان کا نوٹس لیتے ہوئے انہیں اسلام آباد طلب کرلیا تھا اور ساتھ ہی نہال ہاشمی کے خلاف پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی پرانضباطی کارروائی کاحکم بھی دیا تھا۔

بعدِ ازاں گزشتہ برس 31 مئی 2017 کو مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف کی جانب سے نہال ہاشمی کی بنیادی پارٹی رکنیت بھی معطل کردی گئی تھی۔

وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اونگزیب نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ نہال ہاشمی سے سینیٹ کی رکنیت سے بھی استعفیٰ طلب کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: نہال ہاشمی کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ چلانے کا فیصلہ

نہال ہاشمی نے پارٹی کی رکنیت سے محروم ہونے کے بعد سینیٹ کی نشست سے بھی استعفیٰ دےت دیا تھا تاہم چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کی جانب سے نہال ہاشمی کا استعفیٰ منظور نہیں کیا گیا تھا کہ جبکہ انہیں بحیثیت سینیٹر کام جاری رکھنے کی رولنگ دی گئی تھی۔

بعدِ ازاں مسلم لیگ (ن) کی انضباطی کمیٹی نے نہال ہاشمی کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاکہ ان سے عدلیہ کو 'دھمکیاں دینے' اور پارٹی قواعد کی مبینہ خلاف ورزی کی وضاحت طلب کی جاسکے۔

بعدِازاں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے نہال ہاشمی کی دھمکی آمیز تقریر کا ازخود نوٹس لیا اور معاملہ پاناما کیس عملدرآمد بینچ کے پاس بھیجنے کی ہدایت کی تھی۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس دوست محمد خان اور جسٹس مقبول باقر پر مشتمل سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ اس نوٹس پر سماعت کر رہا تھا جس میں گزشتہ سماعت کے دوران نہال ہاشمی نے غیر مشروط معافی بھی مانگی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Feb 03, 2018 06:14pm
جیل اسپتال میں کیا سہولت ملتی ہے؟