محسود اور وزیرستان قبائل کے جرگے نے وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی سے ان کے دفتر میں ملاقات کے دوران نقیب اللہ محسود کے قاتل کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کردیا۔

ملاقات کے دوران وزیرستان میں قبائلیوں کو پیش آنے والی مشکلات بھی زیر بحث آئی۔

ملاقات میں گورنر خیبر پختونخواہ اقبال ظفر جھگڑا، وزیرِ مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور وزیرِ اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور انجینئر امیر مقام بھی موجود تھے۔

وزیرِ اعظم سے بات چیت میں جرگے کی جانب سے نقیب اللہ محسود کے ماورائے عدالت قتل کے ذمہ دارارن کو فوری طور پر گرفتار کرنے اور ان کو قانون کے مطابق سزا دلوانے کا مطالبہ کیا گیا اور وزیرستان میں قبائل کو درپیش مسائل کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔

وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے جرگے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نقیب اللہ محسود کا معاملہ صرف صوبائی حکومت کا نہیں بلکہ ریاست کا معاملہ ہے۔

انہوں نے جرگے کو یقین دلایا کہ نقیب اللہ محسود کے قاتلوں کی گرفتاری کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے اور انصاف کے تقاضوں کو پورا کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: ’نقیب اللہ کے معاملے پر کارروائی نہ ہوئی تو وزیر اعلیٰ سندھ کو قاتل سمجھیں گے‘

وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے نقیب اللہ محسود کے نام پر وزیرستان میں ایک کالج بھی تعمیر کیا جائے گا۔

وزیرستان کے عوام کو درپیش مسائل پر بات کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں قبائلی عوام کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پوری قوم قبائلی علاقوں کے عوام کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور حکومت ان کی آباد کاری میں ہر ممکنہ تعاون جاری رکھے گی۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ بارودی سرنگوں کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں کو حکومت کی جانب سے مناسب معاوضہ فراہم کیا جائے گا اور اس کے ساتھ ساتھ دہشت گردی سے متاثرہ علاقے سے بارودی سرنگیں صاف کرنے کے کام کو بھی مزید تیز کیا جائے گا۔

جرگے کے اراکین نے عمائدین سے ملاقات کرنے اور قبائلی عوام کے مسائل کے حل کی یقین دہانی پر وزیرِ اعظم کا شکریہ ادا کیا۔

جرگے نے گورنر خیبر پختونخواہ اقبال ظفر جھگڑا، وزیرِ مملکت برائے کیڈ طارق فضل چوہدری اور وزیرِ اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور انجینئر امیر مقام کی کاوشوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے مسئلے کے حل اور وزیرِاعظم سے جرگے کی ملاقات کے سلسلے میں اہم کردار ادا کیا۔

مزید پڑھیں: عمران خان کا محسود قبیلے کے مطالبات آرمی چیف تک پہنچانے کا وعدہ

جرگے کے اراکین کا کہنا تھا کہ قبائلی امن پسند اور محب وطن لوگ ہیں جنہوں نے ماضی میں بھی ملک کے لئے کسی بھی قسم کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کیا اور آئندہ بھی ملک کی حفاظت میں پیش پیش رہیں گے۔

جرگے کی جانب سے وزیرِ اعظم پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا گیا۔

خیال رہے کہ نقیب اللہ محسود اور دیگر 3 افراد کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے افراد کے احتجاجی مظاہرے کا آغاز کراچی سے ہوا تھا۔

اسلام آباد مظاہرین کے مطالبات میں نقیب اللہ محسود کے قتل میں ملوث سابق سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ملیر راؤ انوار کی گرفتاری، فاٹا سے لینڈ مائنز کا خاتمہ، لاپتہ افراد کی بازیابی اور انہیں عدالت میں پیش کیا جانا کے علاوہ کسی بھی نا خوشگوار واقعے کے بعد فاٹا میں کرفیو کے نفاذ کا خاتمہ شامل ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں