اسلام آباد: کیپٹل ڈولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)، وفاقی حکومت ایملائیز ہاوسنگ فاؤنڈیشن (ایف جی ای ایچ ایف) اور آرمی کے مابین طویل عرصے سے جاری اراضی پر تنازع باہم ‘افہام و تفہیم’ سے حل کرلیا گیا۔

ڈیفنس سیکریٹری لیفٹینٹ جنرل ضمیر الحسن شاہ کی صدارت میں اعلیٰ سطحی اجلاس گزشتہ روز منقعد ہوا جس میں ملٹری لینڈ اینڈ کینٹومنٹ (ایم ایل سی) ڈائریکٹریٹ، ہاوسنگ منسٹری اور سی ڈے اے کے حکام نے شرکت کی۔

یہ پڑھیں: جنرل ہیڈ کوارٹرز کے لیے 293 ایکڑ اراضی کی الاٹمنٹ جاری

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جی 13 میں وزارت ہاوسنگ کے زیر استعمال آرمی کی زمین کے بدلے میں سی ڈی اے ایف 12 میں 33 ایکڑاراضی آرمی کو تفویض کرے گی۔

سی ڈی اے جی 13 میں اپنی زمین کے بدلے میں آرمی کو ایف 3/12 میں جگہ فراہم کرنے کی پابند ہوگا۔

اس حوالے سے کہا گیا کہ تقسیمِ ہند سے قبل بھی اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں اراضی آرمی کی ملکیت تھی جبکہ جی 13 کی اراضی پر وزارت ہاؤسنگ نے قبضہ کیا جبکہ اراضی برطانونی حکمرانوں کے بعد سے آرمی کی ملکیت رہی۔

یہ بھی پڑھی: فوج کی کمرشل سرگرمیوں کو روکنے کے لیے سینیٹ متحرک

اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں ایم ایل اینڈ سی اور راولپنڈی کنٹومنٹ بورڈ (آر سی بی) کے مابین جی 12، جی 13، جی 14 سمیت کشمیر ہائی وے کی زمین پر بھی تنازع حل ہوا اور آرمی مذکورہ مقامات کی اراضی کے بدلے میں ممکنہ طور پر ایچ 13 میں زمین حاصل کر سکے گی۔

اس ضمن میں سی ڈی اے ممبر ای اسٹیٹ خوشحال خان سے اجلاس کی بابت پوچھا تو انہوں نے کہا کہ ‘وہ اجلاس کی تفصیلات شیئر نہیں کرسکتا لیکن اجلاس میں متعدد مسائل خوش اخلاقی سے نمٹادیے گئے ہیں’۔

اجلاس میں شریک دوسرے عہدیدار نے بتایا کہ اراضی پر تنازع افہام و تفہیم کے ساتھ حل کرلیا گیا اور سی ڈی اے ایف 12 میں آرمی کو اراضی الاٹ کرے گی اور ساتھ ہی آرمی کو متبادل اراضی کی مد میں جی 12 اور جی 13 میں زمینیں دینے کی پابند ہوگی۔

مزید پڑھیں: ’راحیل شریف کو زمین کی الاٹمنٹ آئینی‘

سی ڈی اے ایک عہدیدار نے بتایا کہ اتھارٹی کے شعبہ برائے اربن پلاننگ ونگ نے ایف 12/3 میں 33 ایکڑ اراضی کی الاٹمنٹ کے لیے ضروری اقدامات شروع کردیے ہیں۔


یہ خبر 08 فروری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں