کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے کمانڈر خان سید سجنا کو افغانستان میں امریکی ڈرون حملے میں دیگر 9 ساتھیوں سمیت ہلاک کردیا گیا۔

انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق کالعدم ٹی ٹی پی کے کمانڈر خان سجنا کو 7 فروری کو افغانستان کے علاقے خڑ تنگی میں ڈرون حملے میں مارا گیا۔

ذرائع نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ خان سجنا کو ان کے دیگر ساتھیوں کے ہمرا خڑ تنگی کے علاقے میں ہی دفنا دیا گیا۔

کالعدم ٹی ٹی پی کی جانب سے تاحال اس خبر کی تردید نہیں کی گئی۔

خیال رہے کہ خان سجنا کو کراچی میں نیول بیس پر حملے کے علاوہ 2012 میں خیبر پختونخوا میں بنوں کی ایک جیل توڑ کر طالبان کے 400 جنگجووں کو رہا کرنے میں ملوث قرار دیا جارہا تھا۔

ٹی ٹی پی محسود گروپ کے کمانڈر کے حوالے سے حکام نے کہا تھا کہ سجنا نہ ہی تعلیم یافتہ تھا اور نہ ہی مذہبی تھا لیکن وہ جنگجو اور افغانستان میں لڑنے کا تجربہ رکھتا تھا۔

یاد رہے کہ افغانستان کے مشرقی صوبے پکتیا میں 8 فروری کو امریکا کی جانب سے کیے گئے ڈرون حملے میں ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

پکتیا کے صوبائی پولیس سربراہ کے ترجمان شاہ محمد نے کہا تھا کہ امریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں 4 دہشت گردوں کو مارا گیا ہے۔

امریکی ڈرون حملہ افغانستان کے صوبے پکتیا کے ضلع برمال کے پہاڑی علاقے میں ایسی جگہ کیا گیا تھا جہاں اطلاعات کے مطابق حقانی نیٹ ورک کے جنگجووں اور کالعدم پاکستان تحریک طالبان گروپ سرگرم ہے۔

افغانستان کے نائب وزیر خارجہ حکمت خلیل کرزئی کی جانب سے امریکی ڈرون حملے کی تصدیق کی گئی تھی جو بعد ازاں پاکستانی حکام سے مذاکرات کے لیے پاکستان کے لیے روانہ ہوئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں