لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے پنجاب بیورو کریسی کے اہم کردار تصور کیے جانے والے لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کے سابق سربراہ احد خان چیمہ کے خلاف ایک اور ہاؤسنگ اسکیم میں 40 کروڑ روپے کے شیئرز کا ’ثبوت‘ حاصل کرلیا۔

نیب کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں 14 ارب روپے کی تحقیقات کے دوران نیب کو احد چیمہ کے خلاف فیروز پور روڈ پر قائم ہاؤسنگ سوسائٹی میں 40 کروڑ روپے کے شیئرز کا بھی انکشاف ہوا۔

یہ پڑھیں: لیگی حلقوں میں احد چیمہ کی گرفتاری پارٹی کیلئے ‘سازش’ قرار

اس حوالے سے بتایا گیا کہ مذکورہ اسیکم کے تین شراکت دار ہیں اور ایم ایس پیراگون سٹی (پرائیوٹ) لمیٹڈ کے ڈائریکٹر ندیم ضیاء اسکیم کے دوسرے شراکت داروں میں سے ہیں تاہم تیسرے شراکت دار کو نام ظاہر نہیں کیا گیا۔

ڈان اخبار کی جانب سے مذکورہ معلومات کی تصدیق کرنے کے لیے نیب کے ترجمان سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔

احتساب عدالت نے احد چیمہ اور بسم اللہ انجینئرنگ سروسز کے پارٹنر ملزم شاہد شفیق کو آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل میں 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی توسیع بھی کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: نجی کنسٹرکشن کمپنی کا مرکزی عہدیدار گرفتار

یاد رہے کہ 24 فروری آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل کے سلسلے میں نیب نے کارروائی کرتے ہوئے بسم اللہ انجینئرنگ سروسز کے مرکزی عہدیدار شاہد شفیق کو گرفتار کیا تھا۔

دوسری جانب آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں نیب کی تفتیشی ٹیم نے احد چیمہ کے موبائل فونز اور لیپ ٹاپ کا ریکارڈ بھی حاصل کر لیا۔

بیورو کے تفتیش کار افسر نے بتایا کہ دونوں ملزمان کے موبائل فونز اور لیپ ٹاپ کا فرانزک ٹیسٹ کی رپورٹ تاحال موصول نہیں ہوئی۔

نیب کی تحویل میں موجود احد چیمہ نے بطور ڈی جی ایل ڈی اے 14 ارب روپے کے منصوبے کا ٹھیکہ لاہور کی ’کاسا کمپنی‘ کو دیا تھا، جو تین کمپنیوں بسم اللہ انجینئرنگ سروسز، اسپارکو اور چائنہ گروپ کا جوائنٹ وینچر ہے۔

نیب نے بتایا کہ ملزمان نے تقریباً 61 ہزار معصوم اور غریب شہریوں سے تقریباً 6 کروڑ روپے پراسسنگ فیس کی مد میں وصول کیے جبکہ ہاوسنگ اقبال اسکیم گزشتہ تین برسوں میں شروع ہی نہیں کی گئی۔

مزید پڑھیں: آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: نیب نے وزیراعظم کے سیکریٹری کو طلب کرلیا

نیب نے بتایا ندیم ضیاء ملزم احد چیمہ کا قریبی ساتھی ہے جس نے 3 کروڑ 90 لاکھ روپے ایم ایس پیراگون سٹی کے اکاؤنٹ سے وصول کیے اور اسی رقم سے لاہور کینٹو منٹ بورڈ میں موضع ٹیڈھا میں 32 کنال اراضی خریدی گئی بعدازاں وہ زمین احد خان چیمہ کے اہلخانہ کے نام کردی گئی۔

دوسری جانب نیب نے ندیم ضیاء کے گھر اور آفیس میں گرفتاری کے لیے چھپاپے مارے لیکن ناکام رہے۔

واضح رہے کہ مذکورہ کیس میں وزیراعلیٰ شہباز شریف اور وزیراعظم شاہد خاقان کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد نیب کے سامنے پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کراچکے ہیں۔


یہ خبر 9 مارچ 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں