سوشل میڈیا صارفین نے مبینہ طور پر 'فوجی اہلکاروں' کی جانب سے گزشتہ چند دنوں میں ان کے شناختی کارڈ نمبر اور بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات سمیت ذاتی معلومات کے حصول کے لیے فون کرنے کی شکایات کر دیں۔

واضح رہے کہ شہریوں کی جانب سے اس طرح کے فون کی شکایت پہلی مرتبہ نہیں آئی ہے بلکہ رواں سال جنوری میں بھی اسی طرح کے فون کئی شہریوں کو موصول ہوئے تھے جس کے بعد پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کو وضاحت جاری کرنا پڑی تھی۔

آئی ایس پی آر نے شہریوں کو اس طرح کی فون کے حوالے سے خبردار کیا تھا۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے وضاحت کی گئی تھی کہ فوج کی جانب سے مردم شماری کے حوالے سے کسی قسم کی معلومات حاصل نہیں کی جارہی ہیں جبکہ اس طرح کے فون موصول ہونے پر 'ایمرجنسی ہیلپ لائن نمبر 1135 اور 1125 پر فوری طور پر رپورٹ کرنے' کی ہدایت کی گئی تھی۔

مزید پڑھیں:فوج کے نام پر شہریوں سے ذاتی معلومات حاصل کیے جانے کا انکشاف

فیس بک کے پیج حالات اپ ڈیٹ میں ایک صارف نے لکھا کہ 'کیا کسی کو فوج کی جانب سے بینک اکاؤنٹ سمیت دیگر تفصیلات جاننے کے لیے فون آرہے ہیں، مجھے گزشتہ روز فون آیا تھا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'جب میں نے واضح جواب نہیں دیا تو کسی نے اسلام آباد سے فون کرتے ہوئے کہا کہ آرمی ہیڈ کوارٹر تفصیلات جمع کر رہا ہے اور آپ تعاون کیوں نہیں کررہے ہیں، گزشتہ روز میری بیٹی کے نمبر پر دوبارہ فون آئے، میں نے انھیں کہا کہ تفصیلات گزشتہ روز دے چکا ہوں لیکن آج مجھے شک ہوا'۔

پیغام کا جواب دیتے ہوئے فیس بک کے کئی صارفین نے کہا کہ انھیں بھی گزشتہ چند روز سے اسی طرح کے فون آرہے ہیں۔

ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ 'ہاں! مجھے ایک فون آیا تھا، میں نے رینجرز کو آگاہ کردیا اور 1135 ایمرجنسی نمبر پر پاک فوج کو بھی آگاہ کردیا'۔

تبصرے (0) بند ہیں