زلمی کی چوتھی فتح، پلے آف میں پہنچنے کی امیدیں برقرار

اپ ڈیٹ 15 مارچ 2018
کامران اکمل نے 51 گیندوں پر چھ چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 75 رنز بنائے۔
کامران اکمل نے 51 گیندوں پر چھ چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 75 رنز بنائے۔

بابر اعظم کی جرات مندانہ اننگز کے باوجود پشاور زلمی نے کراچی کنگز کو 44 رنز سے شکست دے کر پلے آف میں رسائی کی امیدیں روشن کر لی ہیں۔

شارجہ میں کھیلے جا رہے میچ میں پشاور زلمی نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ جو ابتدا میں بالکل غلط ثابت ہوا اور ایک موقع پر زلمی نے محمد حفیظ کی وکٹ گنوا کر چار اوورز میں صرف تین رنز بنائے تھے۔

حالات کی نزاکت کو بھانپتے ہوئے کامران اکمل نے جارحانہ بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور کراچی کنگز کے تقریباً تمام ہی باؤلرز کو چھکے رسید کیے لیکن دوسرے اینڈ سے کوئی بھی بلے باز ان کا ساتھ نہ دے سکا۔

ڈیوین اسمتھ 15 اور رکی ویسلز صرف 11 رنز بنا کر پویلین لوٹے لیکن کامران اکمل نے 51 گیندوں پر چھ چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 75 رنز کی اننگز کھیل کر اپنی ٹیم کے بڑے اسکور کی راہ ہموار کی۔

وکٹ کیپر بلے باز ایک اور سنچری کی جانب گامزن نظر آتے تھے لیکن عثمان شنواری نے ان کی اننگز کا خاتمہ کر کے اپنی ٹیم کو اہم کامیابی دلائی۔

کامران اکمل کے آؤٹ ہونے کے بعد پشاور زلمی کی بڑے اسکور کی امیدیں ایک مرتبہ پھر ماند پڑتی نظر آ رہی تھیں لیکن کپتان ڈیرن سیمی اور سعد نسیم نے محمد عرفان کے ایک اوور میں چار چھکوں سمیت 28 رنز بٹور کر میچ کا نقشہ بدل دیا جبکہ محمد عامر کے اگلے اوور میں بھی تین چوکوں سمیت 13 رنز بنا کر زلمی نے کراچی کنگز کو مشکلات سے دوچار کردیا۔

سعد نسیم 18 گیندوں پر 35 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد پویلین لوٹے لیکن ڈیرن سیمی نے دوسرے اینڈ سے جارحانہ بیٹنگ جاری رکھی اور 15 گیندوں پر 36 رنز کی اننگز کھیل کر اپنی ٹیم کو بڑے مجموعے تک رسائی دلائی۔

پشاور زلمی نے مقررہ اوورز میں چھ وکٹوں کے نقصان پر 181 رنز بنائے۔

کراچی کنگز کی جانب سے عثمان شنواری نے عمدہ باؤلنگ کرتے ہوئے صرف 11 رنز دے کر تین اہم وکٹیں حاصل کیں۔

کراچی نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو بابر اعظم کے سوا کوئی بھی بلے باز پشاور زلمی کے باؤلرز کی نپی تلی باؤلنگ کا سامنا نہ کر سکا اور تمام کھلاڑی یکے بعد دیگرے وکٹیں گنوا کر پویلین لوٹتے گئے۔

ایک موقع پر کراچی نے چار وکٹوں کے نقصان پر 64 رنز بنائے تھے جس میں 46 رنز بابر اعظم کے تھے۔

شاہد آفریدی نے آتے ہی روایتی انداز میں جارحانہ اننگز کھیلنا شروع کی لیکن آٹھ گیندوں پر چار چھکوں سے مزین 26 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد غیرذمے دارانہ شاٹ کھیلتے ہوئے پویلین لوٹ گئے۔

بابراعظم نے چار چھکوں اور اتنے ہی چوکوں کی مدد سے 66 رنز کی اننگز کھیلی لیکن وہاب ریاض نے ان کی مزاحمت کا بھی خاتمہ کر کے کراچی کی جیت کی واحد امید بھی ختم کردی۔

کراچی کنگز کی پوری ٹیم مقررہ اوورز میں آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 138 رنز بنا سکی اور پشاور زلمی نے میچ میں 44 رنز سے فتح حاصل کر کے ایونٹ کے پلے آف مرحلے تک رسائی کی امیدیں روشن کر لی ہیں۔

کامران اکمل کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

پلے آف کون کھیلے گا؟

اسلام آباد یونائیٹڈ اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اگلے مرحلے کیلئے کوالیفائی کر چکی ہیں اور اب ایونٹ کے اگلے مرحلے میں کوالیفائی کرنے کیلئے پشاور زلمی کو اگلے میچ میں بھی لازمی فتح درکار ہے جبکہ ہار کی صورت میں وہ ٹورنامنٹ سے باہر ہو جائیں گے۔

اگر پشاور زلمی اپنا اگلا میچ جیتنے میں کامیاب رہتی ہے تو ملتان سلطانز اور کراچی کنگز کے درمیان پلے آف کیلئے مقابلہ ہو گا۔

پشاور کی آخری میچ میں فتح کے بعد اگر کراچی کنگز اگر اگلا میچ جیتنے میں کامیاب رہتی ہے تو وہ باآسانی کوالیفائی کر جائے گی لیکن ہار کی صورت میں سلطانز اور کنگز میں سے بہتر رن ریٹ کی حامل ٹیم اگلے مرحلے میں پہنچ جائے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں