فلمی دنیا کے سب سے معبتر اور اعلیٰ اعزاز سمجھے جانے والے آسکر ایوارڈز کے صدر کو بھی خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام کا سامنا ہے۔

خیال رہے کہ آسکر ایوارڈز ’اکیڈمی آف موشن پکچرز آرٹس اینڈ سائنسز‘ کی جانب سے دیے جاتے ہیں، انہیں ’اکیڈمی‘ ایوارڈز بھی کہا جاتا ہے۔

رواں ماہ 3 مارچ کو اس اعلیٰ ترین ایوارڈ کی 91 ویں تقریب منعقد کی گئی تھی، جس میں 24 مختلف کیٹیگریز میں ایوارڈ دیے گئے تھے۔

آسکر ایوارڈز کے صدر 75 سالہ جوہن بیلے پر خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام ایک ایسے وقت میں لگا ہے جب کہ فلمی دنیا سمیت دنیا بھر میں خواتین کی جانب سے ’می ٹو‘ اور ’ٹائمز اپ‘ نامی مہم زوروں سے جاری ہیں۔

یہ دونوں مہم فلمی خواتین نے مردوں کی جانب سے جنسی طور پر ہراساں کرنے کے لیے گزشتہ برس نومبر سے شروع کر رکھی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اداکاراؤں کو جنسی ہراساں کرنے کے واقعے پر فلم

فلمی دنیا میں اداکاراؤں و خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے اور انہیں ’ریپ‘ کا نشانہ بنانے کا سب سے پہلا بڑا واقعہ گزشتہ برس اکتوبر میں سامنے آیا۔

اکتوبر میں کم سے کم 3 درجن اداکاراؤں و خواتین نے 65 سالہ پروڈیوسر ہاری وائنسٹن پر جنسی طور پر ہراساں کرنے اور ’ریپ‘ کا نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا تھا۔

اس واقعے کے بعد کئی اداکاراؤں نے اپنے ساتھ ہونے والی ذیادتیوں کا انکشاف کیا اور یوں ’می ٹو‘ اور ’ٹائمز اپ‘ مہم کا آغاز ہوگیا۔

اب آسکر کے صدر جوہن بیلے پر بھی خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنا کا الزام لگا ہے، جس کے بعد آسکر اکیڈمی نے ان کے خلاف ابتدائی تحقیقات کا آغاز کردیا۔

شوبز نشریاتی ادارے ’ورائٹی‘ کے مطابق جوہن بیلے کے خلاف تین خواتین نے ہراساں کرنے کی شکایت کی، جس کے بعد ان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔

ذرائع کے مطابق فوری طور پر یہ پتہ نہیں چل سکا کہ جوہن بیرلے پر کن خواتین نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات عائد کیے ہیں، تاہم اکڈیمی نے یہ تصدیق کی کہ ان کے خلاف 3 شکایات موصول ہوئیں۔

مزید پڑھیں: جب سلمیٰ ہائیک کو نیم برہنہ سین شوٹ کروانے کے لیے مجبور کیا گیا

آسکر اکیڈمی کی جانب سے جاری بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ جوہن بیرلے پر کس نوعیت کے الزامات لگائے گئے ہیں، تاہم اس بات کی تصدیق کردی گئی کہ ان کے خلاف تفتیش شروع کردی گئی۔

آسکر اکیڈمی کا کہنا ہے کہ جوہن بیرلے کے خلاف اکیڈمی ارکان تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ بورڈ آف گورنرز کے سامنے پیش کریں گے، جس کے بعد ہی ان کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ 75 سالہ جوہن بیرلے آسکر اکیڈمی کے اگست 2017 میں 4 سال کے لیے صدر منتخب ہوئے تھے۔

ان کی صدارت کے دوران ہی دسمبر 2017 میں اکیڈمی نے خواتین ارکان کو یکساں حقوق اور انہیں ہر کسی کا تحفظ فراہم کرنے کے لیے نئے قوائد و ضوابط بھی جاری کیے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں