معروف اینکر اور ایم کیو ایم کے سابق رہنما عامر لیاقت حسین نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں شمولیت اختیار کرلی۔

کراچی میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عامر لیاقت حسین نے کہا کہ ’بزرگوں نے کہا ہے کہ دیر سے کیے گئے فیصلے اچھے ہوتے ہیں، تحریک انصاف میری آخری پارٹی ہے جس میں شامل ہونے کا فیصلہ دیر سے کیا ہے اور اس میں دیر تک رہوں گا۔‘

قبل ازیں ہفتہ کے روز پی ٹی آئی رہنما عمران اسمٰعیل نے عامر لیاقت کے پارٹی میں شامل ہونے کی تصدیق کی تھی، تاہم انہوں نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ اینکر پرسن پارٹی میں کس حیثیت سے کردار ادا کریں گے۔

عامر لیاقت کی گزشتہ سال اکتوبر میں تحریک انصاف میں شامل ہونے کی خبریں سچ ثابت نہیں ہوئی تھیں اور رپورٹ سامنے آئی تھیں کہ عامر لیاقت کے شامل ہونے پر پی ٹی آئی رہنماؤں کو اعتراض ہے۔

مزید پڑھیں: عامر لیاقت سمیت دیگر رائے سازوں سے رابطے میں ہوں، عمران خان

واضح رہے کہ 22 اگست 2016 کو متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے بانی الطاف حسین کی متنازع تقریر کے بعد اسی رات رینجرز نے متحدہ کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ عامر لیاقت حسین کو بھی کراچی میں آئی آئی چندریگر روڈ میں قائم ان کے دفتر سے حراست میں لیا تھا، تاہم کچھ گھنٹوں کے بعد ان کو رہا کردیا گیا تھا۔

عامر لیاقت نے اگلے ہی روز ایم کیو ایم سے اپنی راہیں جدا کر لی تھیں اور کہا تھا کہ اب وہ کبھی سیاست میں قدم نہیں رکھیں گے۔

یاد رہے کہ عامر لیاقت کو پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کرنے پر 2008 میں ایم کیو ایم سے نکال دیا گیا تھا، تاہم ان کی پارٹی رکنیت کچھ سال بحال کردی گئی تھی۔

’عوام سے کیے وعدے پورے کیے‘

اس موقع پر عمران خان نے عامر لیاقت کو پارٹی میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ الیکشن میں چھ ماہ رہ گئے ہیں جس میں نظام کی تبدیلی کی بات کرنے والی جماعت اور اسٹیٹس کو کا مقابلہ ہوگا، ہم لوگوں کو اس جنگ میں اپنے ساتھ شامل کرنا چاہتے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ہمیں فخر ہے کہ ساڑھے چار سال کے دوران ہم نے خیبر پختونخوا کے عوام سے کیے گئے وعدے پورے کیے، پنجاب کا سالانہ ترقیاتی بجٹ 650 ارب روپے ہے لیکن اس کے باوجود تیس سالوں میں جنوبی پنجاب میں ایک ہسپتال نہیں قائم کیا گیا، اس بجٹ میں سے آدھے سے زیادہ بجٹ لاہور پر خرچ ہوتا ہے۔‘

تبصرے (0) بند ہیں