ملتان سلطانز کے منیجر نے ٹیم کی ناکامی کی وجوہات بتا دیں

اپ ڈیٹ 20 مارچ 2018
ملتان سلطانز ابتدائی چھ میں سے چار میچوں فتوحات کے باوجود پلے آف میں نہ پہنچ سکی۔
ملتان سلطانز ابتدائی چھ میں سے چار میچوں فتوحات کے باوجود پلے آف میں نہ پہنچ سکی۔

پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن میں نئی ٹیم ملتان سلطانز نے پہلی مرتبہ ایونٹ میں شرکت کی اور ابتدائی 6 میں سے4 میچوں فتح سمیت 9 پوائنٹس کے ساتھ خود کو ایونٹ کا چیمپیئن بننے کے لیے مضبوط دعویدار ثابت کیا لیکن پھر یک دم کایا ہی پلٹ گئی۔

ابتدائی میچوں میں عمدہ کھیل پیش کرنے والی ٹیم یک دم زوال پذیر ہو گئی اور آخری 4 میچوں میں شکست کے سبب بالآخر ایونٹ کے پلے آف مرحلے کے لیے کوالیفائر کرنے میں بھی ناکام رہی۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل میں آئی پی ایل کا طریقہ کار اپنانے کی تجویز

سلطانز کی اس مایوس کن کارکردگی پر جہاں تمام ہی حلقوں نے حیرت کا اظہار کیا وہیں ٹیم کے منیجر ندیم خان نے ایونٹ کے سخت شیڈول سمیت متعدد عوامل کو شکست کا نتیجہ قرار دیا۔

متحدہ عرب امارات سے کراچی پہنچنے پر خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ندیم خان نے کہا کہ ہمیں ابتدائی طور پر اپنے اسکواڈ کی تشکیل کے لیے ان کھلاڑیوں میں سے اپنے 10 کھلاڑیوں کا انتخاب کرنا تھا جنہیں بقیہ ٹیموں نے اپنے اسکواڈ سے فارغ کیا تھا لہٰذا ہمارے پاس کھلاڑی منتخب کرنے کے لیے دستیاب آپشن بہت کم تھے۔

انہوں نے اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ پھر ڈرافٹ مرحلے میں بھی ہماری باری سب سے آخری تھی، جس کی وجہ سے ہم ان کھلاڑیوں کا انتخاب نہ کر سکے جو ہماری پہلی ترجیح تھے اور یہی وجہ تھی کہ ہماری ٹیم کے کھلاڑیوں اوسط عمر سب سے زیادہ تھی۔

ملتان سلطانز کے منیجر نے کہا کہ ہم اپنی شکست پر کسی کو ذمے دار ٹھہرانا نہیں چاہتے لیکن سخت شیڈول کی وجہ سے بھی ہمیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور ہمارے کھلاڑی تھکاوٹ کے سبب انجریز کا شکار ہوئے۔

'تمام ٹیموں میں ہمارا شیڈول سب سے زیادہ سخت تھا۔ ہم نے ٹورنامنٹ میں اچھا آغاز کیا لیکن سخت شیڈول کے سبب ہمارے کھلاڑی تھکاوٹ اور انجریز کا شکار ہوئے جس کی وجہ سے ہم کارکردگی کا تسلسل برقرار نہیں رکھ سکے'۔

یہ بھی پڑھیں: لیوک رونچی نے پی ایس ایل کی تیز ترین نصف سنچری بنا دی

شان مسعود کو شاندار فارم کے باوجود ایک بھی میچ نہ کھلانے کے حوالے سے سوال پر ندیم خان نے کہا کہ اوپننگ بلے باز بدقسمت رہے کہ وہ ٹیم میں جگہ بنانے میں ناکام رہے کیونکہ احمد شہزاد اور کمار سنگاکارا کی اوپننگ جوڑی اچھی کارکردگی دکھا رہی تھی۔

پاکستان سپر لیگ سے قبل ہونے والے ریجنل ون ڈے کپ میں شان مسعود نے 8 میچوں میں 2 سنچریوں اور 4 نصف سنچریوں کی بدولت 109.33 کی اوسط سے 656 رنز بنائے لیکن ملتان سلطانز نے ایک بھی میچ میں انہیں موقع فراہم نہ کیا۔

ندیم خان نے کہا کہ احمد شہزاد کا اسٹرائیک ریٹ کم تھا لیکن ان کی کمار سنگاکارا کے ساتھ شراکت اچھی چل رہی تھی، دونوں نے لیگ کے تیسرے ایڈیشن کی سب سے بڑی اوپننگ شراکت بھی بنائی جس کی وجہ سے شان مسعود کو موقع نہیں دے سکے۔

تبصرے (0) بند ہیں