لاہور: پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور کراچی کنگز کے مایہ ناز آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) انتظامیہ کو ایونٹ میں صرف انہیں غیر ملکی کھلاڑیوں کو پلیئرز ڈرافٹ میں شامل کرنا چاہئیں جو کہ پاکستان آکر کھیلنے پر رضامند ہوں۔

لاہور میں شاہد آفریدی فاونڈیشن اور ہیپی لیک کے درمیان معاہدے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ ملک میں غیر ملکی کھلاڑیوں کا آکر کھیلنا انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کے لیے بہت اہم ہے تاہم پی ایس ایل میں وہی کھلاڑی شامل ہونے چاہئیں جنہیں پاکستان آکر کھیلنے میں کوئی اعتراض نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم کا اپریل میں دورہ پاکستان خوش آئند ہے اس سے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کو مزید مدد ملے گی۔

اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ پی ایس ایل میں بھارتی کرکٹرز کو بھی بلانے کی کوشش کرنی چاہیے لیکن ان کی شررکت کا امکان کم ہے کیونکہ ان کے معاہدے ایسے ہیں کہ وہ کسی اور لیگ میں نہیں کھیلتے۔

شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ مجھے افسوس ہے کہ پاکستان میں گزشتہ سال ہونے والے پی ایس ایل کے فائنل اور اس سال کے دونوں پلے آف میچز میں اپنی ٹیم کی نمائندگی نہیں کر سکا اور میں نے پاکستان میں پی ایس ایل میچز کو بہت مس کیا۔

انکا کہنا تھا کہ کامران اکمل بھرپور فارم میں ہے جس کی وجہ سے پشاور زلمی کی ٹیم بڑا اسکور بنانے میں کامیاب ہوئی جبکہ گراونڈ کی آؤٹ فیلڈ گیلی ہونے کی وجہ سے باؤلرز کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

آل راؤنڈر نے کہا کہ ملک میں ٹی ٹوئنٹی کرکٹ زیادہ ہورہی ہے اور ون ڈے میں کمی آگئی ہے اور اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ون ڈے میچز بھی زیادہ کروانا ہوں گے۔

ایک سوال کے جواب میں شاہد آفریدی نے کہا کہ کامران اکمل اچھی فارم میں ہیں لیکن اب یہ سلیکٹرز پر ہے کہ انہیں قومی اسکواڈ میں کامران کی ضرورت ہے یا نہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں