پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے تیسرے ایڈیشن کا فائنل آج رات 8 بجے کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں دفاعی چیمپیئن پشاور زلمی اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے درمیان کھیلا جائے گا اور فائنل میچ کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔

فائنل کے لیے حکومت نے سخت سیکیورٹی انتظامات کیے ہیں اور اسی وجہ سے میچ دیکھنے کے لیے آنے والے شائقین کے لیے حکومت نے خصوصی ہدایت نامے جاری کیے ہیں تاکہ انہیں کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

فائنل کے لیے سیکیورٹی اور ٹریفک پلان ترتیب دیتے ہوئے چند ضروری ہدایات بھی دی گئی ہیں جن پر عمل کرکے شائقین بغیر کسی دقت کے اسٹیڈیم پہنچ پائیں گے۔

پی ایس ایل فائنل کے لیے سیکیورٹی پلان کے مطابق مخصوص شاہراہوں کو ٹریفک کے لیے بند کیا گیا ہے اور پہلا موڑ کارساز روڈ کا ٹریننگ پوائنٹ ہے جو یونیورسٹی روڈ سے دائیں جانب مڑ کر اسٹیڈیم کی طرف جاتا ہے۔

مذکورہ بالا روڈ عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا جائے گا، اس لیے عوام سے اپیل ہے کہ وہ راشد منہاس روڈ سے مڑ کر گلشن اقبال اور لیاقت آباد 10 نمبر کی طرف جائیں۔

اس کے ساتھ ساتھ ڈالمیا روڈ بھی عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا جائے گا اور حسن اسکوائر سے اسٹیڈیم کی طرف آنے والا پل بھی عام ٹریفک کے لیے بند رہے گا۔

نیو ٹاؤن سے بھی عام ٹریفک کا داخلہ بند ہوگا لیکن اسٹیڈیم روڈ پر واقع نجی اسپتالوں کے لیے ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف، مریضوں اور ایمبولینسوں کو داخلے کی اجازت ہوگی۔

اتوار کے دن شارع فیصل، شاہراہ قائدین، راشد منہاس روڈ اور شاہراہ پاکستان ٹریفک کے لیے مکمل طور پر کھلی ہوگی اور شہریوں کو متبادل راستوں کی آگاہی کے لیے ٹریفک پولیس کے اہلکار موجود ہوں گے جبکہ ٹریفک پولیس ہیلپ لائن1915 سے بھی مدد لی جاسکتی ہے۔

میچ دیکھنے کے لیے آنے والے تماشائیوں کے لیے اسٹیڈیم کے اطراف 7 مقامات پر پارکنگ بنائی گئی ہیں جن میں حکیم سعید پارک، اردو یونیورسٹی گراؤنڈ، اتوار بازار گراؤنڈ بالمقابل بیت المکرم مسجد، غریب نواز فٹ بال گراؤنڈ نزد ملینیئم مال جبکہ کشمیر روڈ پر واقع کے ایم سی گراؤنڈ، کے ڈی اے کلب اور چائنا گراؤنڈشامل ہیں۔

واک تھرو گیٹ سے گزرنے کے بعد شائقین کرکٹ کی تلاشی بھی لی جائے گی اور خواتین اور مردوں کے لیے الگ الگ چیکنگ بوتھ بنائے گئے ہیں جبکہ چیکنگ کے بعد پی سی بی کا عملہ ٹکٹوں کی تصدیق کرے گا۔

تماشائیوں کو پارکنگ سے شٹل سروس فراہم کی جائے گی جو آغاخان ہسپتال، بحریہ یونیورسٹی یا ایکسپو سینٹر پر ڈراپ کرے گی جہاں سے اسٹیڈیم تک کا فاصلہ پیدل طے کرنا ہوگا تاہم بزرگوں اور معزور شہریوں کو خصوصی بسوں کے ذریعے اسٹیڈیم لے جایا جائے گا۔

اسٹیڈیم کے دروازے کھولنے اور شٹل سروس کا آغاز دوپہر 12 بجے ہوگا جبکہ اسٹیڈیم کے دروازے 5 بجے بند کردیے جائیں گے جس کے بعد کسی کو داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔

اسٹیڈیم میں داخل ہونے والے تماشائی صرف اپنا موبائل فون اندر لے جاسکیں گے اور اسٹیڈیم میں کھانے سمیت کسی قسم کے آتشی اسلحے، چاقو، چھری، لائٹر، کیمرہ، ریڈیو، موبائل چارجر سمیت دیگر چیزیں لانے کی ممانعت ہوگی۔

رینجرز، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار نیشنل اسٹیڈیم کے اندر اور باہر تعینات ہوں گے جبکہ اسٹیڈیم کے چاروں طرف 80 کیمرے لگا دیے گئے ہیں جنہیں 20 ایل سی ڈیز پر مانیٹر کیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں