کراچی: وفاقی اینٹی کرپشن کورٹ نے ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ٹڈاپ) میں اربوں روپے کی کرپشن کے اسکینڈل میں سابق وزیر اعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما یوسف رضا گیلانی سمیت دیگر ملزمان پر فردِ جرم عائد کردی۔

کراچی کی وفاقی اینٹی کرپشن کورٹ میں ٹڈاپ اسکینڈل سے متعلق مقدمات کی سماعت ہوئی، اس دوران عدالت نے سابق وزیر اعظم سمیت 25 سے زائد ملزمان پر فرد جرم عائد کی۔

دوران سماعت عدالت کے جج نے فرد جرم پڑھ کر سنائی، تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا، جس کے بعد عدالت نے آئندہ سماعت پر مقدمے سے جڑے گواہان کو طلب کرلیا۔

مزید پڑھیں: ’حکومت مجھے گرفتار کرنے کی تکلیف نہ کرے‘

عدالت کی جانب سے یوسف رضا گیلانی کے علاوہ جن ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی ان یں طارق اقبال پوری، عبدالکریم داؤد پوتا، محمد زبیر، عدنان، مرچو مل، یونس رضوانی، جاوید انور، نجم الحق، مرزا کریم بیگ، سہیل محمود، فرحان احمد، عاصم رضوانی، بھی شامل ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ مقدمے میں 10 سے زائد ملزمان کو اشتہاری بھی قرار دیا گیا، جن میں نعمان احمد، فرحان جنیجو، میاں محمد طارق، اختر محمود، مہر ہارون رشید، سمیت، اللہ داد اور عابداللہ شامل ہیں۔

عدالت میں سماعت کے دوران جج نے یوسف رضا گیلانی سے استفسار کیا کہ آپ ان الزامات پر کیا کہیں گے، جس پر سابق وزیر اعظم نے کہا کہ یہ تمام الزامات جھوٹے ہیں۔

دوران سماعت جج نے استفسار کیا کہ آپ کے بینک اکاؤنٹ میں 49 لاکھ روپے جمع ہونے کا الزام ہے، جس پر یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ یہ تمام الزامات غلط ہیں۔

اس دوران یوسف رضا گیلانی کے وکیل نے کہا کہ ان کے موکل معصوم ہیں، یہ گزارشات لکھی جائیں کہ ان پر لگائے گئے الزامات غلط ہیں اور انہیں سیاسی بنیادوں اور بدنیتی کی بناء پر ملوث کیا گیا۔

اس موقع پر وفاقی اینٹی کرپشن کورٹ نے مقدمات کی سماعت 16 اپریل تک ملتوی کردی۔

’وزیر اعظم نے چیف جسٹس سے غیر معمولی حالات میں ملاقات کی‘

سماعت کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایک ہی درخواست کی کہ ان کے فرنٹ مین کی شکل دکھا دیں، میرا فرنٹ مین کون ہے اور پتہ کریں کہ وہ کہاں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ ( ن) کے تاحیات قائد نواز شریف کو اپنی غلطی کا احساس ہوا تھا اور میرا نواز شریف کو معاف کرنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

اپنی گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے چیف جسٹس سے غیر معمولی حالات میں ملاقات کی ہے، اس لیے لوگ باتیں کر رہے ہیں اور کئی شک و شبہات سامنے آرہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سابق وزیراعظم گیلانی اور امین فہیم کی گرفتاری کے احکامات

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی جانب سے چئیرمین سینٹ سے ملاقات سے انکار پارلیمان کی توہین ہے۔

یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ پپلزپارٹی آئین اور قانون کی پاسداری کرتی ہےاور آج بھی آپ کے سامنے کھڑا ہوں۔

18 ویں ترمیم کے حوالے سے پوچھےگئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے ہر دور میں ایسے اقدام کی مزاحمت کی ہے اور آئندہ بھی کرے گی۔

علاوہ ازیں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی کے وکیل فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ حکومت وقت سے اپیل ہے کہ ان مقدمات کو ختم کیا جائے کیونکہ ان مقدمات میں کوئی گواہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ جھوٹے مقدمات ہیں اور ان کے پیچھے کون ہے یہ وقت ثابت کردے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں