اسلام آباد: گرمی کے درجہ حرارت میں اضافے اور بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے پیش نظر سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ (ایس ایس جی سی) نے کراچی الیکٹرک (کے الیکٹرک) کو گیس کی اضافی فراہمی کو 80 ارب روپے کے بقایاجات کی ادائیگی سے مشروط کردیا ہے۔

ایس ایس جی سی کے مطابق کے الیکٹرک پہلے 80 ارب روپے کے بقایاجات ادا کرے۔

یہ پڑھیں: کے الیکڑک،گیس کمپنی کے درمیان تنازع سے صنعتی سرگرمیاں شدید متاثر

ایس ایس جی سی نے کمشنر کراچی کو مراسلے میں لکھا کہ ‘کے الیکڑک کو 4 دن کے لیے گیس کی اضافی فراہمی دی جا سکتی ہے تاکہ کمشنر کراچی کے الیکڑک کو گیس سپلائی ایگریمنٹ کی میز پر آنے کے لیے آمادہ کرے تاکہ وہ سیکیورٹی ڈپازٹ اور بقایاجات کی ادائیگی کرے۔

دوسری جانب کے الیکڑک نے سوئی گیس کمپنی کی پیش کش کو تقریباً مسترد کردیا جس میں کہا گیا کہ گیس کی عدم فراہمی سے 500 میگا واٹ کا شارٹ فال ہوگا اور 80 ارب روپے کے بقایاجات کی ادائیگی سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں لیا جا سکتا۔

اسی دوران وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے دونوں فریقین کے مابین تنازع کے حل کے لیے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے مداخلت کی درخواست کردی۔

یہ بھی پڑھیں: بجلی کی لوڈشیڈنگ سے بچنے کیلئے 93 ارب روپے کا منصوبہ منظور

دوسری جانب کمشنر کراچی نے کے الیکڑک کے ایما پر گیس کمپنی سے درخواست کی ہے کہ کرکٹ سیریز، ہیٹ ویو، تدریسی اداروں میں امتحانی عمل کو مد نظر رکھتے ہوئے 9 سے 16 کروڑ کیوسک فٹ یومیہ کے حساب سے گیس کی اضافی فراہمی کو یقینی بنائیں۔

اس ضمن میں ذرائع نے بتایا کہ گیس کمپنی کو از خود گیس کی کمی کی شکایت ہے تاہم دوسری جانب ایس ایس جی سی کے ریکارڈ کی چھان بین ہو رہی ہے اور ایسے حالات میں گیس کمپنی کسی بھی قسم کا ‘رسک’ لینے پر آمادہ نہیں ہے اور اپنے بقایاجات کو کم سے کم دکھانا چاہتی ہے۔

اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ کے الیکڑک کو شنگھائی الیکڑک پاور لمیٹڈ (ایس ای پی ایل) کے حوالے کرنے سے بھی گیس کمپنی کو اپنے بقایات کی فکر لاحق ہے۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے گزشتہ ہفتہ کے الیکڑک کے شیئرز ایس ای پی ایل کو فروخت کرنے کے لیے نیشنل سیکیورٹی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

مزید پڑھیں: ’صوبے بجلی اور گیس کی پیداوار، ترسیل اور فراہمی کی ذمہ داریاں سنبھائیں‘

اس کے علاوہ ایس ایس جی سی کا موقف ہے کہ گیس کی طلب اور رسد میں فرق بڑھتا جارہا ہے اور کمپنی کو 25 کروڑ کیوسک فٹ یومیہ گیس کی کمی کا سامنا ہے اور اس حوالے سے کے الیکڑک کو آگاہ بھی کیا گیا ہے۔

ایس ایس جی سی نے الزام عائد کیا کہ کے الیکڑک نے ادائیگی میں تاخیر برتی اور بقایاجات کی رقم 72 ارب 82 کروڑ روپے تک جا پہنچی جس میں سرچارج کی مد میں 48 ارب 7 کروڑ روپے بھی شامل ہیں، کے الیکڑک کو 1 کروڑ کیوسک فٹ یومیہ کی اضافی گیس کے لیے گیس سپلائی ایگریمنٹ کے لیے متعدد مرتبہ نوٹس بھیجے لیکن کسی نے توجہ نہیں دی۔

کے الیکڑک کے ترجمان فخر احمد نے دعویٰ کیا کہ کے الیکڑک گزشتہ 5 برس میں ایک مرتبہ بھی نادہندگان کی فہرست میں شامل نہیں ہوئی تاہم گیس بل کے بقایاجات کی رقم 13 ارب 7 کروڑ روپے ہیں جبکہ باقی 66 ارب روپے کا معاملہ عدالت کے ذریعے حل ہوگا۔


یہ خبر 02 اپریل 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں