سپریم کورٹ میں زیر سماعت جیو اور جنگ نیوز کے ملازمین کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی سے متعلق کیس میں میڈیا گروپ کے بانی میر شکیل الرحمٰن تیسری مرتبہ بھی عدالت پیش نہیں ہوئے، جس پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے جیو اور جنگ کے ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

چیف جسٹس نے سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ جنگ اور جیو کے مالک میر شکیل الرحمن کہاں ہیں؟ اس موقع پر چیف جسٹس نے کمرہ عدالت میں موجود ایک فرد سے استفسار کیا کہ آپ کون ہیں؟

مذکورہ شخص نے بتایا کہ وہ میر شکیل الرحمٰن کے صاحبزادے میر ابراہیم ہیں، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ میں آپ کو نہیں جانتا۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ: ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر میر شکیل الرحمٰن طلب

اس موقع پر نجی چینل کے نمائندے نے عدالت کو بتایا کہ میر شکیل الرحمٰن بیمار ہیں، اس لیے پیش نہیں ہوئے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر بیمار ہیں تو انہیں اسٹریچر پر لائیں، تیسری مرتبہ مقدمہ ملتوی کیا جا رہا ہے۔

چیف جسٹس نے نشاندہی کی کہ میر شکیل کا تکبر اتنا ہے کہ وہ عدالت میں پیش نہیں ہوتے۔

چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیئے کہ میر شکیل نے عدالت کے باہر جا کر کہا کہ عدالتی آرڈر بے ہودہ ہے، تنقید کا بھی کوئی طریقہ ہوتا ہے تاہم عدالتوں کو بے ہودہ نہیں کہا جاتا۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ میر شکیل الرحمٰن پیش ہو کر وضاحت کریں کہ کیوں اسٹاف کو تنخواہ نہیں ادا کی گئی۔

بعد ازاں عدالت نے مذکورہ کیس کی سماعت آئندہ ہفتے پیر تک کے لیے ملتوی کردی۔

گزشتہ روز بھی کیس کی سماعت کے دوران جنگ اور جیو گروپ کے مالک میر شکیل الرحمن عدالت عظمیٰ میں پیش نہیں ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ’وزارتِ اطلاعات یا پیمرا نے جیو نیوز کی بندش کے احکامات نہیں دیئے‘

اس موقع پر جنگ گروپ کے سی ای او نے عدالت کو بتایا تھا کہ میر شکیل الرحمن دوبئی میں ہیں اور کمر کے درد میں مبتلا ہیں، جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے تھے کہ ہر بڑے بندے کو کمر کا درد ہی ہوتا ہے، حامد میر صاحب آپ نے کہا تھا کہ میر شکیل کو عدالت میں لے کر آئیں گے اور اب کہا جارہا ہے میر شکیل کو آگاہ کردیا ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ دوبئی سے آنے کے لیے دو گھنٹے لگتے ہیں، بدھ کو میر شکیل الرحمن عدالت میں ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔

خیال رہے کہ 16 اپریل کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے گزشتہ 3 ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر نجی ٹی وی چینل ’جیو نیوز‘ کے مالک میرشکیل الرحمٰن کو 17 اپریل کو طلب کرتے ہوئے کہا تھا کہ عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ ملازمین کی تنخواہیں کیوں نہیں دی گئیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں