پاکستانی اداکارہ و گلوکارہ میشا شفیع کی جانب سے 3 دن قبل پاکستانی گلوکار و اداکار علی ظفر پر جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کا الزام سامنے آنے کے بعد پاکستانی شوبز انڈسٹری کے مزید واقعات بھی سامنے آنے لگے ہیں۔

جہاں میشا شفیع کی جانب سے علی ظفر پر الزامات سامنے آئے، اس کے بعد دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین نے گلوکار پر نازیبا رویہ اختیار کرنے کے الزامات عائد کیے۔

علی ظفر پر جنسی طور پر میشا شفیع کو جنسی طور پر ہراساں کرنے اور دیگر خواتین کے ساتھ نازیبا رویہ اختیار کیے جانے کے الزامات کے بعد اب معروف ماڈل و اداکارہ عائشہ عمر نے بھی خود کے ساتھ ہونے والے ہولناک واقعے سے متعلق انکشاف کیا ہے۔

عائشہ عمر نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام ’لیکن‘ میں اینکر رابعہ انعم کے ساتھ میشا شفیع اور علی ظفر کے واقعے پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے کسی کی بھی طرفداری کیے بغیر خواتین کو ہراساں کرنے کی مذمت کی۔

عائشہ عمر نے میشا شفیع کے ساتھ ہونے والے رویے کی مذمت کرتے ہوئے ہراساں کیے جانے والی تمام خواتین کی سپورٹ کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ وہ ہر اس خاتون کے ساتھ ہیں جو ہراساں کیے جانے کے خلاف آواز اٹھا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جنسی ہراساں کرنے کا الزام،علی ظفر نے میشا شفیع کو جھوٹاقرار دیدیا

انہوں نے میشا شفیع کی جانب سے اپنے ساتھ ہونے والے واقعے کو سامنے لانے پر ان کی بہادری کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہراساں ہونے والی خواتین کو اپنے ساتھ ہونے والے واقعات کو سامنے لانے کے لیے ہمت چاہیے ہوتی ہے اور پاکستان میں تو ایسے واقعات پر بولنا اور انہیں سامنے لانا اور بھی مشکل کام ہے۔

عائشہ عمر نے کہا کہ میشا شفیع کی ہمت کے بعد ان میں بھی تھوڑی سے ہمت ہوئی ہے اور وہ امید کرتی ہیں کہ ایک دن ایسا ضرور آئے گا کہ وہ اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافی کی تفیصلات سامنے لائیں گی۔

اداکارہ نے بات کرنے کے دوران انکشاف کیا کہ انہیں بھی ماضی میں ہراساں کیا گیا۔

عائشہ عمر نے خود کے ساتھ ہونے والے واقعات پر زیادہ بات کرنے سے گریز کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہیں سنجیدہ نوعیت کی ہراسمنٹ کا سامنا رہا۔

انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ انہیں بھی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کی شخصیات نے ہی ہراساں کیا، تاہم انہوں نے اس معاملے پر زیادہ بات نہیں کی۔

مزید پڑھیں: علی ظفر پر مزید خواتین کے جنسی ہراساں کرنے کا الزام

’لیکن‘ میں عائشہ عمر کے علاوہ ڈیجیٹل رائٹس کی سماجی کارکن نگہت داد اور ہائی کورٹ کی وکیل علینہ علوی نے بھی خواتین کو ہراساں کیے جانے کے حوالے سے بات کی اور کہا کہ پاکستان میں ہراساں ہونے والی خواتین کو اپنے ساتھ ہونے والے واقعات کو سامنے لانے میں مشکلات ہوتی ہیں۔

یہ پہلا موقع ہے کہ پاکستان کی شوبز انڈسٹری کی سپر اسٹار اداکاراؤں و گلوکاراؤں نے نے اپنے ساتھ ہونے والے نامناسب واقعات پر کھل کر بات کی ہے۔

میشا شفیع کے بعد عائشہ عمر کی جانب سے ہراساں کیے جانے کے انکشاف کے بعد پاکستانی انٹرٹینمنٹ کی شخصیات اگرچہ خواتین کو ہراساں کیے جانے کی مذمت کرتی نظر آئیں، تاہم کچھ افراد کا کہنا ہے کہ انڈسٹری کے افراد کو ایک دوسرے پر الزامات لگانے سے پہلے سوچنا چاہیے۔

خیال رہے کہ میشا شفیع نے تین دن قبل الزام عائد کیا تھا کہ علی ظفر نے انہیں اس وقت جنسی طور پر ہراساں کیا، جب وہ 2 بچوں کی ماں اور معروف گلوکارہ بن چکی تھیں۔

دوسری جانب علی ظفر نے میشا شفیع کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے پر عدالت میں جائیں گے۔

میشا شفیع کی جانب سے الزامات عائد کیے جانے کے بعد دیگر خواتین نے علی ظفر کے خواتین کے ساتھ نامناسب رویے پر کھل کر بات کی اور اداکار پر الزامات عائد کیے۔

تبصرے (0) بند ہیں