متنازع ویڈیو، انور مقصود نے معافی مانگ لی

اپ ڈیٹ 23 اپريل 2018
انور مقصود نے اپنی ویب سیریز ’انور نامہ‘ کے لیے حال ہی میں ایک ویڈیو بنائی تھی—اسکرین شاٹ
انور مقصود نے اپنی ویب سیریز ’انور نامہ‘ کے لیے حال ہی میں ایک ویڈیو بنائی تھی—اسکرین شاٹ

معروف ادیب، ڈرامہ نگار اور لکھاری انور مقصود نے اپنی متنازع ویڈیو پر معذرت کر لی۔

خیال رہے کہ انور مقصود نے اپنی ویب سیریز ’انور نامہ‘ کے لیے حال ہی میں ایک ویڈیو بنائی تھی، جس میں انہوں نے ایک سندھی شخص کا انٹرویو کیا تھا۔

معروف ادیب اپنی ویب سیریز پر مختلف سیاسی، سماجی و ثقافتی موضوعات پر ویڈیوز جاری کرتے رہتے ہیں۔

ان ویڈیوز میں انور مقصود متعدد شاعروں، ادیبوں، لکھاریوں اور فنکاروں کی جانب سے اپنے ہی تحریر کردہ فرضی خطوط بھی پڑھتے ہیں۔

2 روز قبل انہوں نے ’انور نامہ‘ پر قریبا 6 منٹ کی ایک ویڈیو جاری کی تھی، جس میں انہوں نے ایک فرضی سندھی شخص کا انٹرویو کیا۔

ویڈیو میں انٹرویو کے دونوں کردار خود انور مقصود ہی نبھا رہے تھے۔

انہوں نے ’علی نواز چانڈیو‘ نامی کردار تخلیق کیا تھا، جو سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہتا ہے کہ وہ کچھ نہیں کرتے، سوتے رہتے ہیں، تاہم ان کی آمدن میں خود بخود اضافہ ہوتا رہتا ہے۔

انٹرویو کے دوران وہ مزید بتاتے ہیں کہ انہوں نے مختلف سرکاری بینکوں سے قرضہ لیا اور واپس نہ کرپانے کی وجہ سے انہیں اپنے بیٹوں نے مرجانے کا مشورہ دیا، کیونکہ ان کے مرجانے کے بعد قرضہ معاف ہوجائے گا۔

کردار انور مقصود کو بتاتا ہے کہ وہ متعدد بار مرچکا ہے، ساتھ ہی وہ یہ بھی بتاتا ہے کہ نہ صرف وہ بلکہ ان کے دیگر دوست بھی ایسے ہی متعدد بار قرض لے کر مرچکے ہیں۔

انور مقصود کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر بہت سے افراد نے اس پر شدید تنقید کی۔

متعدد افراد نے فیس بک اور ٹوئٹر پر انور مقصود کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ سب بطور لکھاری اور ادیب ان کی عزت کرتے ہیں، انہیں توقع نہیں تھی کہ انور مقصود ایسا کریں گے۔

کئی افراد کے مطابق انور مقصود کی ویڈیو میں تضحیک کرکے یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ سندھی بولنے والے تمام افراد نااہل اور بینکوں سے قرض لے کر زندگی گزارنے پر یقین رکھتے ہیں، بعد ازاں خود کو مردہ قرار دے دیتے ہیں، تاکہ قرض واپس نہ کرنا پڑے۔

سوشل میڈیا پر تنقید کے بعد انور مقصود نے ویڈیو آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے ڈیلیٹ کردی، ساتھ ہی انہوں نے ان تمام افراد سے معذرت بھی کی جن کی دل آزادی ہوئی۔

انور مقصود نے معذرت کرتے ہوئے ایک اور ویڈیو جاری کی، جس میں ان کا کہنا تھا کہ وہ 1948 سے سندھ میں رہ رہے ہیں، وہ خود کو سندھی ہی سمجھتے ہیں۔

انور مقصود نے وضاحت کی کہ ان کی جانب سے ویڈیو بنانے کا مقصد کسی کی دل آزاری کرنا نہیں تھا، تاہم اگر کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو وہ سب سے معافی مانگتے ہیں۔

سندھ کے معروف شاعر شاہ عبدالطیف بھٹائی کا رسالہ دکھاتے ہوئے انور مقصود نے کہا کہ ان کی نہ صرف عابدہ پروین بلکہ کلاسیکل گلوکاروں محمد جمن، محمد یوسف اور بے نظیر بھٹو سمیت آصف علی زرداری سے بھی شناسائی رہی ہے۔

انور مقصود نے اپنی ویڈیو میں وضاحت کی کہ ان کا کسی بھی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں، حتیٰ کہ وہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) سے بھی وابستہ نہیں۔

انہوں نے اپنی ویڈیو میں یہ بھی بتایا کہ جب وہ مزاحیہ ساتھی اداکار معین اختر کے ساتھ معروف پروگرام ’لوز ٹاک‘ کرتے تھے، تو اس میں بھی انہوں نے سندھی کا انٹرویو کیا تھا۔

انور مقصود کے مطابق ’لوز ٹاک‘ میں معین اختر نے 11 بار ایک سندھی کا کردار ادا کیا، لیکن اس وقت کوئی مسئلہ نہیں ہوا۔

بعد ازاں انور مقصود کی معافی کی ویڈیو سامنے آنے پر، تنقید کرنے والوں نے خیر مقدم بھی کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

noman ahmed Apr 24, 2018 09:31am
loose talk me moin akhtar sahab ne jo bhi sindhi ke kirdar kiye un me ye kahi kahi gaya tha tha ke batoor sindhi hum kuch nahi kartay aur bas qarz le ke zindagi guzartay hain, halka phulka mazak to har koi halka phukla he leta hai. lakin ye ek halka phulka mazak nahi tha lakin sindiyon ko direct target kiya tha. aap ki apology bhi aie, ye ache baat hai ke agar galti howe to maaafi mangne me koi harj nahi, jo k bazahir mushkil kaam hota hai, lakin mujhe khushi hai ke aap ne foran he galti ka ateraaf kar liye umeed hai aap future me achay halke phulke anwar namay pais kartay rahay gay.