اپر دیر: صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع اپر دیر میں فوجی چیک پوسٹ کو پولیس کے حوالے کرتے ہوئے وہاں تلاشی کے عمل کے لیے پولیس اہلکار تعینات کردیئے گئے۔

خیال رہے کہ اخگرام کی فوجی چیک پوسٹ اپر دیر جانے کے لیے ایک راستے پر قائم ہے، جہاں تقریباً 9 برس سے یہ چیک پوسٹ موجود تھی۔

فوجی حکام کی جانب سے چیک پوسٹ کی ذمہ داری پولیس کے سپرد کرنے کے حوالے سے ایک تقریب کا انعقاد بھی کیا گیا، جس میں پاک فوج کے کیپٹن حمزہ اور پولیس کے ایس ایچ او مزوم خان سمیت علاقے کے عمائدین نے شرکت کی۔

مزید پڑھیں: فوج نے 10 سال بعد لوئر، اپر دیر کا کنٹرول سول انتظامیہ کے حوالے کردیا

خیال رہے کہ ایک ماہ قبل پاک فوج کی جانب سے یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ مالاکنڈ ڈویژن کی چیک پوسٹس کو سول انتظامیہ کے حوالے کردیا جائے گا، اس سلسلے میں گزشتہ ماہ تیمرگرہ میں ایک رسمی تقریب کا اہتمام بھی کیا گیا تھا، جس میں اپر اور لوئر دیر کے منتخب نمائندے، عمائدین، امن کمیٹی کے رضاکار بھی شریک ہوئے تھے۔

اس تقریب میں مالاکنڈ کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) میجر جنرل عامر اعوان نے متعلقہ دستاویزات کمشنر مالاکنڈ ظہیر الاسلام کے حوالے کی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: دیر میں فوج کی حمایت میں ریلی کا انعقاد

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جی او سی نے کہا تھا کہ سول انتظامیہ اور پولیس میں یہ صلاحیت ہے کہ وہ اپر اور لوئر دیر میں چیک پوسٹس پر مکمل طریقے سے تلاشی کرسکیں، لہٰذا فوجی حکام نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ چیک پوسٹس کو سول انتظامیہ کے حوالے کرے تاکہ فوجی جوان سرحد پر توجہ مرکوز رکھ سکیں۔

دوسری جانب پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ وہ چیک پوسٹس پر سیکیورٹی کے فرائض سنبھالیں گے، تاہم ابتدائی طور پر اسکاؤٹس وہاں موجود ہوں گے لیکن بعد میں انہیں ہٹا دیا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں