اسلام آباد: وفاقی انتظامیہ نے اسلحہ کے لائسنس پر عائد پابندی کو ختم کرتے ہوئے اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پی) کو لائسنس کے اجراء کا حصہ بنا لیا۔

ضلعی مجسٹریٹ کے دفتر سے جاری ہونے والے نوٹیفیکیشن میں کہا گیا کہ غیر ممنوعہ بور لائسنس کو تمام ضروریات کو پورا کرنے کے بعد وزارت داخلہ کی پالیسی اور ضلعی مجسٹریٹ کی جانب سے جاری ہونے والے ایس او پی کی روشنی میں جاری کیا جائے گا۔

غیر ممنوعہ بور اسلحہ میں غیر خودکار اور نیم خود کار شاٹ گن، ریوالور اور پستول شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: ممنوعہ بور کے خودکار ہتھیاروں کے لائسنس پر پابندی کا فیصلہ

ایس او پی کا کہنا تھا کہ یہ فہرست حتمی نہیں، اس معاملے پر وقتاً فوقتاً نوٹیفیکیشنز جاری کیے جاتے رہیں گے اور شہری آئی سی ٹی ایڈمنسٹریشن کمپلیکس کے شہری سہولت سینٹر میں اسلحہ کے لائسنس کے لیے علیحدہ کاؤنٹر بھی مختص کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ حکومت نے اسلحہ کے لائسنس کا اجراء پر جون 2013 کو پابندی عائد کی تھی جس کا مقصد غیر قانونی طور پر جاری ہونے والے لائسنس کو منسوخ کرنا تھا۔

یہ پابندی اسلحہ کو کم کرنے کی پالیسی کا بھی حصہ تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پابندی کے باوجود وزیر اعظم کو اسلحہ لائسنس جاری

وفاقی انتظامیہ کے حکام کا کہنا تھا کہ لائسنسوں کو درخواست گزار کی جانچ پڑتال کے بعد جاری کیا جائے گا جس کے لیے اسپیشل برانچ کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی۔

ایک مہینے میں تقریباً 100 لائسنس جاری کیے جائے گے اور درخواست جمع ہونے سے لائسنس جاری ہونے کے درمیان تقریباً 2 ہفتے کا وقت درکار ہوگا۔


یہ خبر 3 مئی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں