خواتین کو بانجھ پن سے بچانے والا آسان نسخہ سامنے آگیا

06 مئ 2018
یہ دعویٰ آسٹریلیا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ دعویٰ آسٹریلیا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو

روزمرہ کی زندگی میں پھلوں کی زیادہ مقدار کا استعمال خواتین کا حمل ٹھہرنے یا بانجھ پن سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

یہ دعویٰ آسٹریلیا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

ایڈیلیڈ یونیورسٹی کی تحقیق کے دوران آسٹریلیا، برطانیہ، آئرلینڈ اور نیوزی لینڈ کی ساڑھے 5 ہزار سے زائد خواتین کا جائزہ لینے کے بعد نتیجہ نکالا گیا کہ جو خواتین پھلوں سے دور رہتی ہیں یا بہت کم کھاتی ہیں، ان میں بانجھ پن کا امکان 50 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

مزید پڑھیں : مردوں میں بانجھ پن کا خطرہ بڑھانے والی عام وجوہات

اس کے مقابلے میں دن بھر میں 3 یا اس سے زائد بار پھلوں کو کھانے کی عادی ہوتی ہیں، ان میں حمل ٹھہرنے کا امکان اتنا ہی زیادہ ہوتا ہے۔

اسی طرح تحقیق میں بتایا گیا کہ جو خواتین فاسٹ فوڈ کی شوقین ہوتی ہیں یا ہفتے میں 4 یا اس سے زائد بار کھاتی ہیں، ان میں بانجھ پن کا خطرہ 8 سے 16 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

تحقیق میں یہ دریافت بھی کیا گیا کہ سبز پتوں والی سبزیوں اور مچھلی سے حمل ٹھہرنے یا نہ ٹھہرنے کے امکانات پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔

محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ معیاری غذا بشمول پھلوں کو کھانا اور فاسٹ فوڈ کا کم استعمال بانجھ پن سے بچانے میں مدد دیتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم خواتین کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ اپنی غذا پر توجہ دیں تاکہ بانجھ پن کے خطرے سے بچ سکیں، خصوصاً فاسٹ فوڈ کا زیادہ استعمال یہ خطرہ بڑھاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ترقی پذیر ممالک کے مرد بانچھ پن کا شکار

اس تحقیق کے دوران محققین نے حاملہ خواتین کی غذائی عادات کا جائزہ لیا اور ان سے پوچھا کہ پھلوں، فاسٹ فوڈ وغیرہ کا استعمال کتنا کرتی ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ اس سروے سے معلوم ہوا کہ موٹاپا ، شادی کی عمر، تمباکو نوشی وغیرہ سے ہٹ کر ناقص غذا کا استعمال بھی بانجھ پن کا باعث بن سکتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل ہیومین ری پروڈکشن میں شائع ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں