سندھ کے شہر لاڑکانہ میں پولیس نے ریپ اور ہراساں کرنے کے الزام میں ووکیشنل سینٹر کے ڈاکٹر اور لیڈی مینیجر کو گرفتار کر لیا۔

لاشاری تھانے میں درج ہونے والے فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق خاتون نے الزام لگایا ہے کہ بنگول ڈیرو کے ووکیشنل سینٹر کے ڈاکٹر اور خاتون مینیجر نے ان کے گھر کا دورہ کیا اور ان کے اہل خانہ سے غیر سرکاری تنظیم کے اخراجات اٹھانے کے وعدے پر اپنے ساتھ کراچی لے جانے کی منظوری لی۔

انہوں نے ایف آئی آر میں کہا کہ ’ہم ایک نجی ہسپتال میں گئے جہاں میری نظروں کا معائنہ کیا گیا اور دوائیں بتائی گئیں تاہم ان کے وہاں سے بنگول ڈیرو واپسی پر ڈاکٹر نے انہیں مبینہ طور پر نشہ آور دوائی دے کر انہیں نیم بے ہوشی کی حالت میں ریپ کا نشانہ بنایا‘۔

ایف آئی آر میں مزید کہا گیا کہ ڈاکٹر نے انہیں خاموش رہنے کے لیے پستول دکھائی اور ویڈیو جاری کرنے کی دھمکی بھی دی۔

لاڑکانہ کے سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) تنویر حسین تونیو کا کہنا تھا کہ لاشاری تھانے میں پاکستان پینل کوڈ کے دفعہ 376، 337 جے، 354 اے اور 506/2 کے تحت درج کرلیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے ملزم ڈاکٹر اور ووکیشنل سینٹر کی سربراہ کو گرفتار کرکے تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔

دریں اثنا پولیس کے مطابق وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے لاڑکانہ کے ایس ایس پی سے رابطہ کیا اور واقعے کے حوالے سے معلومات حاصل کیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں