کراچی: سابق وزیراعظم نواز شریف کا ممبئی حملوں سے متعلق متنازع انٹرویو شائع کرنے پر پریس کونسل آف پاکستان کی جانب سے ڈان کو مبینہ طور پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کو جواز بنا کر نوٹس جاری کردیا گیا۔

پریس کونسل آف پاکستان کے اس اقدام پر پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ (پی ایف یو جے) نے اپنے تحفظات کا اظہار کردیا۔

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ کے صدر افضل بٹ اور سیکریٹری ایوب جان سرہندی نے پریس ریلیز جاری کی جس میں حکام پر زور دیا گیا کہ وہ ذرائع ابلاغ کے خبر دینے کے حقوق میں مداخلت نہ کریں۔

اس ضمن میں دونوں عہدیداران کا مزید کہنا تھا کہ انہیں ڈان اخبار کی سرکولیشن محدود کیے جانے پر شدید تحفظات ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: میڈیا پر پابندی کے خلاف صحافیوں کے پٹیشن پر دستخط

اسی سلسلے میں میڈیا کا بین الاقوامی نگراں ادارہ رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز (آر ایس ایف) نے بھی ڈان اخبار کی تقسیم میں رکاوٹ ڈالنے کی مذمت کی۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی اور آر ایس ایف کا کہنا تھا کہ پاکستان کے سب سے بڑے انگریزی اخبار کی تقسیم ملک کے اکثر حصوں میں متاثر ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ سابق وزیراعظم کا انٹرویو 12 مئی کو ڈان میں شائع ہوا تھا جس میں انہوں نے ممبئی حملوں کے حوالے سے متنازع بیان دیا تھا جبکہ اخبار کی تقسیم میں رکاوٹ ڈالنے کا معاملہ 15 مئی سے سامنے آرہا ہے۔

رپورٹرز ود آؤٹ بارڈر کی اطلاعات کے مطابق اخبار کی تقسیم میں خلل بلوچستان اور سندھ کے کئی شہروں اور ملٹری کنٹونمنٹ کے علاقوں میں دیکھنے میں آیا۔

مزید پڑھیں: پاکستانی آزادی صحافت

تنظیم کا مزید کہنا تھا کہ ملک کے ایک آزاد اخبار کی تقسیم میں رکاوٹ، اس بات کا مظہر ہے کہ مبینہ طور پر فوج پاکستان میں اطلاعات اور خبروں تک رسائی پر اپنا اثر و رسوخ قائم رکھنا چاہتی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ فوج کے حکام متوقع انتخابات کے پیشِ نظر ملک میں سیاسی مباحثے کی اجازت نہیں دینا چاہتے، اس ضمن میں انہوں نے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ آزاد میڈیا کے معاملات میں مداخلت کرنا بند کرے۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 21 مئی 2018 کو شائع ہوئی

تبصرے (1) بند ہیں

Athar Massood Wani May 21, 2018 10:49pm
یعنی جنگ اور جیو کے بعد اب ڈان کو غاصب حاکمیت کے خلاف گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا جا رہا ہے