اسلام آباد: حکومت نے ماہ جون میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے سے متعلق سپریم کورٹ کو آگاہ کردیا، حکومت نے عدالت کو بتایا کہ بین الاقوامی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافے کے باعث ملک میں بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات پر مبینہ طور پر عائد اضافی محصولات اور ڈیوٹی پر لیے گئے از خود خوٹس کی سماعت ہوئی، جس میں وزارت توانائی کے پیٹرولیم ڈویژن نے عدالت کو اس ممکنہ اضافے کے بارے میں بتایا۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات پر اضافی ٹیکس: حکومت سے ایک ہفتے میں جواب طلب

واضح رہے سپریم کورٹ کی جانب سے نوٹس میں وزارت خزانہ، فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور اٹارنی جنرل اشتر اوصاف کو فریق بنایا گیا اور پیٹرولیم مصنوعات پر محصولات عائد کرنے کے پورے عمل کا آڈٹ کرکے تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا گیا تھا۔

جس کے جواب میں وزارت توانائی نے ایک تفصیلی رپورٹ مرتب کی جس میں ’پلیٹس آئل گرام‘ کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا گیا کہ گزشتہ کچھ ماہ سے بین الاقوامی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان دیکھا جارہا۔

مزید پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کو خالص بنانے کیلئے ان کا رنگ تبدیل کرنے کی تجویز

واضح رہے کہ پلیٹس آئل گرام ایک رپورٹ ہے جس میں پیٹرولیم مصنوعات، خام تیل اور اس طرح کی دیگر مصنوعات کے حوالے سے منڈیوں کی صورتحال سے آگاہ کیا جاتا ہے، تجاویز پیش کی جاتی ہیں اور اس پر اثر انداز ہونے والے عوامل کا جائزہ لیا جاتا ہے۔

سپریم کورٹ میں پیش کی گئی رپورٹ میں یہ تجویز بھی دی گئی کہ موجودہ حالات اور بجٹ میں لگائے گئے اندازوں کے تحت حکومت کو طے کرنا ہوگا کہ وہ تیل کی قیمتوں میں اضافے کو ٹیکس ریٹ میں کمی کر کے خود جذب کرے یا قیمتوں میں اضافہ کر کے صارفین تک منتقل کردے۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 30 مئی 2018 کو شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں