وفاقی بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن نے بحریہ کالج اسلام آباد میں نو عمر طالبات کے ساتھ جنسی طور پر ہراساں کرنے کی مختلف شکایات پر تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کردی۔

کنٹرولر امتحانات فاطمہ طاہرہ کی سربراہی میں کمیٹی نے بدھ کے روز کالج کا دورہ کیا اور متاثرہ طالبات اور کالج انتظامیہ کا بیان ریکارڈ کیا۔

اسلام آباد بوائز کالج کے جن پروفیسر پر الزام لگایا گیا تھا، وہ کمیٹی کے سامنے جمعرات کو اپنا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد: بحریہ کالج کی طالبات کو امتحان کے دوران ہراساں کرنے کا انکشاف

دریں اثناء انہوں نے اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ 12 سالہ کیریئر میں ان پر کبھی بھی اس قسم کے الزامات نہیں لگائے گئے۔

واضح رہے کہ یہ معاملہ آج قومی اسمبلی میں متحدہ قومی موومنٹ کی رکن اسمبلی ثمن جعفری کی جانب سے بھی اٹھایا گیا تھا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز بحریہ کالج کی کئی طالبات نے سوشل میڈیا پر بورڈ کی جانب سے تعینات ممتحن کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات لگائے تھے۔

ملزم کے خلاف کارروائی کا مطالبہ اس وقت زور پکڑ گیا جب کالج کی ایک طالبہ نے سوشل میڈیا پر بتایا کہ اسے 24 مئی کو ہونے والے امتحانات کے دوران ممتحن کی جانب سے 2 مرتبہ ہراساں کیا گیا۔

طالبات نے بتایا کہ 24، 26 اور 27 مئی کو کالج میں 100 سے زائد طالبات نے عملی امتحان میں حصہ لیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں