ریاض: متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے ایک مشہور سماجی کارکن احمد منصور کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانے پر 10 سال قید اور 10 لاکھ درہم جرمانے کی سزا سنادی گئی۔

تجارتی اور سیاحتی حب سمجھے جانے والے متحدہ عرب امارات میں مطلق العنان بادشاہت کو نظام حکومت کی وجہ سے عوامی تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے تاہم اس مرتبہ سزا پانے والے احمد منصور اور دیگر جمہوریت کے حامی کارکنوں کی جانب سے ملک کے رہنماؤں پر تنقید کی گئی تھی، جسے نازیبا قرار دیا جارہا تھا۔

مزید پڑھیں: یو اے ای میں جاسوسی پر انڈین شہری کو قید

خیال رہے کہ احمد منصور ان 5 کارکنوں میں بھی شامل تھے جنہیں 2011 میں دیگر عرب ریاستوں میں اصلاحات کا مطالبہ کرنے کے الزام میں سزا سنا دی گئی تھی۔

اس حوالے سے مقامی اخبار دی نیشنل کے مطابق احمد منصور الیکٹرکل انجینئر اور شاعر ہیں، جسے مارچ 2017 میں فرقہ وارانہ اور نفرت انگیز ایجنڈا پھیلانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

دوسری جانب دائیں بازوں کے گروہوں کی جانب سے احمد منصور کی رہائی کا مطالبہ کیا جارہا ہے اور کہا جارہا ہے کہ ان کی گرفتاری آزادی اظہار رائے کی واضح خلاف ورزی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یو اے ای میں دو بیویاں رکھنے والے مردوں کو ’الاؤنس‘ دینے کا فیصلہ

اس بارے میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا تھا کہ احمد منصور کو سوشل میڈیا پر متحدہ عرب امارات میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف بولنے پر 10 سال جیل میں قید کردیا گیا۔

عالمی ادارے کی جانب سے ایک ٹوئٹ میں کہا گیا کہ یہ عمل آزادی اظہار رائے کے حق کی خلاف ورزی ہے، لہٰذا انتظامیہ ان کی سزا کو ختم کرکے احمد منصور کو رہا کرے۔


یہ خبر یکم جون 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں