پشاور کا باچا خان ایئرپورٹ مرمتی کام کے باعث جمعرات سے 4 جون تک بڑے طیاروں کے لیے بند کردیا گیا۔

ایئرپورٹ حکام کے مطابق شدید گرمی کے باعث رن وے کا کچھ حصہ متاثر ہوا، جس کے باعث مرمتی کام ناگزیر ہوگیا تھا۔

حکام نے بتایا کہ اس دوران پشاور ایئرپورٹ سے پروازوں کی آمدو رفت کا سلسلہ معطل رہے گا اور پشاور ایئر پورٹ پر آنے اور پرواز کرنے والے طیارے نو تعمیر شدہ اسلام آباد ایئر پورٹ سے اپنی آمدورفت کا سلسلہ جاری رکھیں گی۔

اس حوالے سے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کے حکام نے پروازوں کی آمدورفت سے متعلق ایک اعلامیہ جاری کیا، جس کے مطابق 31 مئی سے 5 جون تک بڑے طیارے پشاور ایئر پورٹ پر لینڈ نہیں کر سکیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: نئے اسلام آباد ائیرپورٹ پر پہلی آزمائشی پرواز لینڈ کر گئی

ترجمان پی آئی اے نے بتایا کہ یکم جون کو پی آئی اے کی کراچی سے پشاور کی پرواز پی کے 354 اب کراچی سے اسلام آباد لینڈ کرے گی، جبکہ پشاور سے جدہ روانہ ہونی والی پرواز پی کے 735 اب اسلام آباد سے جدہ کے لیے روانہ ہو گی۔

اسی طرح 2 جون کو جدہ سے پشاور جانے والی پرواز پی کے 736 بھی اب جدہ سے اسلام آباد لینڈ کرے گی جبکہ پشاور سے کراچی روانہ ہونے والی پرواز پی کے 353 اب اسلام آباد ایئرپورٹ سے کراچی کے لیے روانہ ہوگی۔

ترجمان نے بتایا کہ مذکورہ پروازوں کے مسافروں کو ان کی جانب سے بکنگ کے وقت فراہم کئے گئے نمبروں پر اطلاع دی جارہی ہے ترجمان نے مسافروں کو پیش آنے والی زحمت پر معذرت کی۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا افتتاح 3 مئی کو متوقع

اس بارے میں ذرائع نے ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ایئرپورٹ کی بندش سے پروازوں کا معمول اور اوقات کار متاثر نہیں ہوں گے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ باچا خان ایئر پورٹ پر حال ہی میں توسیع اور تزئین و آرائش کا کام مکمل ہوا ہے اور نئی سہولیات سے آراستہ ہونے کے بعد سبکدوش ہونے والے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے 23 مئی کو ہی اس کا افتتاح کیا تھا۔

خیال رہے کہ نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کی طرح باچا خان ایئرپورٹ کا افتتاح بھی قبل از وقت کیا گیا تھا جبکہ اس کا توسیع منصوبہ دسمبر 2018 تک مکمل ہونے کا امکان تھا۔

یہ بھی پڑھیں: مقررہ تاریخ سے دو دن قبل ہی اسلام آباد ایئرپورٹ کا افتتاح

افتتاح کے موقع پر ڈان کو ایک ذرائع سے معلوم ہوا تھا کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) اور تعمیراتی ٹھیکیداروں پر ایئرپورٹ کا کم از کم ایک حصہ مکمل کیے جانے کے لیے شدید دباؤ تھا، تا کہ سابق وزیر اعظم کی جانب سے حکومت کی مدت ختم ہونے سے قبل ایئرپورٹ کا افتتاح کیا جاسکے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں