شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس کے موقع پر صدرِ پاکستان ممنون حسین نے بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کے ساتھ خوشگوار ماحول میں مصافحہ کیا۔

چینی صدر شی جن پنگ سے مصافحہ کرنے کے بعد صدر ممنون حسین نے بھارتی وزیراعظم سے مصافحہ کیا جس کا نریندر مودی نے گرم جوشی کے ساتھ ردِ عمل دیا۔

اس موقع پر دونوں رہنماؤں کے درمیان غیر رسمی گفتگو بھی ہوئی اور دونوں رہنما ایک ساتھ اپنی نشستوں کے لیے آگے بڑھے۔

مزید پڑھیں: ‘افغانستان میں امن و استحکام ہماری مشترکہ خواہش ہے‘

اس دوران صدر ممنون حسین نے وسطی ایشیائی ممالک کے سربراہان سے بھی مصافحہ کیا۔

خیال رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے 18ویں سربراہی اجلاس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدرِ مملک ممنون حسین کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن واستحکام ہماری مشترکہ خواہش ہے اور ایس سی او کے تحت افغان رابطہ گروپ کا قیام خوش آئند ہے۔

انہوں نے کثیر المقاصد اجتماع کے اہتمام اور اس میں شریک مندوبین کی پرجوش مہمان نوازی پر چینی عوام، حکومت اور خصوصی طورپر چینی صدر کا شکریہ ادا کیا۔

یہ بھی پڑھیں: شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں ایرانی صدر کی شرکت کا امکان

ان کا کہنا تھا کہ خطے کے ممالک کے مابین تعاون اور شراکت داری ہی سے انتہا پسندی اور دہشت گردی سے نمٹنے کا مناسب طریقہ ہے۔

صدر مملکت نے واضح کیا کہ ایس سی او بزنس کونسل اور تجارت کے مختلف شعبوں کے درمیان رابطے یقینی بنایا جائے اور تاجروں کے لیے سفر کو آسان بنانے کے لیے ویزا اجراء کے نظام پر بھی غور کیا جائے۔

صدر مملکت نے بتایا کہ پاکستان نے اس موقع کے لیے ڈاک کا خصوصی ٹکٹ جاری کیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں