پشاور: صوبہ خیبرپختونخوا کے نگراں وزیر اعلیٰ جسٹس (ر) دوست محمد خان کی 10 رکنی کابینہ نے حلف اٹھا لیا۔

اس حوالے سے گورنر ہاؤس میں تقریب منعقد ہوئی، جہاں گورنر خیبرپختونخوا اقبال ظفر جھگڑا نے نگراں کابینہ کے ارکان سے حلف لیا۔

تقریب حلف برداری میں خیبرپختونخوا کے نگراں وزیراعلیٰ جسٹس (ر) دوست محمد خان سمیت مختلف اعلیٰ شخصیات شریک تھیں۔

صوبے کی نگراں کابینہ میں اکبر جان مروت، محمد راشد خان ایڈووکیٹ، ڈاکٹر سائرہ صفدر، مقدس شاہ، عبدالرؤف خان، محمد ثناء اللہ خان، ظفر اقبال بنگش، انوار الحق ایڈووکیٹ، فضل الہٰی اور جسٹس (ر) اسد اللہ خان چھمکانی شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: جسٹس (ر) دوست محمد خان نے نگراں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا حلف اٹھالیا

خیبرپختونخوا کی کابینہ میں شامل کیے گئے زیادہ تر ارکان عوامی سطح پر غیر معروف ہیں جبکہ ان میں 3 ارکان کا تعلق مبینہ طور پر نگراں وزیر اعلیٰ کے آبائی ضلع بنوں سے ہے، تاہم حلف اٹھانے والے نگراں کابینہ کے اراکین کی وزارتوں کے قلمدان کا اعلان ابھی نہیں کیا گیا۔

تقریب حلف برداری کے بعد نگراں کابینہ نے پہلی مرتبہ وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ میں ملاقات کی، بعد ازاں جاری ہونے والے بیان میں نگراں وزیراعلیٰ نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ صوبے میں پرامن انتخابات یقینی بنانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

آئندہ عام انتخابات کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں پولیس کے سربراہ اور نو منتخب چیف سیکریٹری کی ذمہ داریوں پر روشنی ڈالی گئی۔

اس موقع پر نگراں وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے خفیہ معلومات اکھٹی کریں اور الیکشن سے متعلق دیگر اداروں سے رابطوں میں رہیں، ساتھ ہی اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ انتخابات کے دوران اور بعد میں صوبے میں کوئی سرپرائز نہ ہوں۔

جسٹس (ر) دوست محمد خان کی جانب سے مزید کہا گیا کہ صوبے کے تمام علاقوں کی نمائندگی کابینہ میں یقینی بنائیں کیونکہ کابینہ کے ارکان کے لیے ضروری ہے کہ وہ کسی بھی ممکنہ انتظامی مسائل سے بچنے کے لیے خوش اسلوبی سے کام کریں۔

دوسری جانب نگراں کابینہ کے ارکان کی بات کی جائے تو اسد اللہ چھمکانی کا تعلق پشاور کے قریب چھمکانی گاؤں سے ہے اور وہ خیبرپختونخوا کے ایڈووکیٹ جنرل اور پشاور ہائی کورٹ کے جج بھی رہ چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جسٹس (ر) دوست محمد خان نگراں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا مقرر

محمد راشد خان اور انوار الحق دنوں کا تعلق بنوں سے ہے اور وہ سینئر وکیل ہیں جبکہ ظفر بنگش کا تعلق بھی اسی ضلع سے ہے اور وہ پاکستان ٹیلی ویژن کے سابق ملازم تھے۔

اسی طرح اکبر مروت کا تعلق لکی مروت سے ہے اور ان کے صاحبزادے دل جان خان فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کے سابق انسپکٹر جنرل (آئی جی) رہ چکے ہیں۔

کابینہ ارکان میں شامل ڈاکٹر سائرہ صفدر ممتاز ماہر تعلیم ہیں اور وہ خیبرپختونخوا پبلک سروس کمیشن کی رکن بھی رہ چکی ہیں۔


یہ خبر 15 جون 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں