پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق افغان حدود سے دہشت گردوں نے شمالی وزیرستان کےعلاقے شوال میں پاکستانی چیک پوسٹوں پر فائرنگ کی۔

تاہم سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے حملوں کی متعدد کوششیں ناکام بناتے ہوئے چیک پوسٹوں کو بڑے نقصان سے بچا لیا۔

— فوٹو: بشکریہ آئی ایس پی آر
— فوٹو: بشکریہ آئی ایس پی آر

آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا کہ سیکیورٹی فورسز کے جوابی حملے میں 5 دہشت گرد مارے گئے۔

دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے کے دوران پاک فوج کے 3 اہلکار حوالدار افتخار، سپاہی آفتاب اور سپاہی عثمان نے جام شہادت نوش کیا۔

شہید ہونے والے حوالدار افتخار کا تعلق سرگودھا، سپاہی آفتاب کا تعلق چترال جبکہ سپاہی عثمان کا تعلق گجرات سے ہے۔

مزید پڑھیں: وادی راجگال: سرحد پار سے دہشت گردوں کا حملہ، فوجی جوان شہید

سرحد پار سے دہشت گردوں کے حملے کی کوشش کا یہ واقعہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے دورہ افغانستان کے تین روز بعد پیش آیا جہاں انہوں نے افغان صدر اشرف غنی سے ون آن ون ملاقات کی، جبکہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ امور پر وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے۔

اس سے قبل بھی افغان سرزمین سے متعدد بار پاکستان پر حملے کیے جاتے رہے ہیں جن میں کئی فوجی جوانوں نے جامِ شہادت نوش کیا، تاہم ہر بار پاک فوج نے اپنی پیشہ وارانہ مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے جوابی کارروائی میں دشمن کو خاموش ہونے پر مجبور کیا۔

رواں سال اپریل میں سابق فاٹا کی کرم ایجنسی میں پاک افغان سرحد پر تعینات سیکیورٹی اہلکاروں پر افغانستان سے حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں 2 سیکیورٹی اہلکار شہید جبکہ 5 زخمی ہوئے تھے۔

پاکستان نے گزشتہ برس پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا عمل شروع کیا تاکہ سرحد پار سے عسکریت پسندوں کو ملک میں داخل ہونے اور دہشت گرد کارروائیاں کرنے سے روکا جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں